پاکستان میں جعلی معلومات سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنا عام سی بات ہے لیکن اگر متحدہ عرب امارات میں غلط معلومات اور افواہیں پھیلانا یا آن لائن کسی کو بدنام کرنا آپ کو ملک میں شدید پریشانی میں ڈال سکتا ہے۔
یو اے ای نے حال ہی میں ملک میں سوشل میڈیا کے استعمال پر سخت قوانین نافذ کیے ہیں۔ اگر آپ یو اے ای میں مقیم ہیں تو وہاں کے قوانین کے احترام کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر 6 چیزوں سے گریز کریں۔ بصورتت دیگر آپ کو کم از کم 5 سال قید اور 5 لاکھ درہم (40 لاکھ پاکستانی روپے) کے برابر جرمانہ ہوسکتا ہے ۔ اس کے علاوہ ملک سے بے دخلی الگ ہوگی۔
حکمرانوں پر تنقید
متحدہ عرب امارات کے صدر سمیت اماراتی ریاستوں کے حکمرانوں یا ملک کے نظام حکومت پر تنقید یا ریاست کے اعلیٰ مفادات کو نقصان پہنچانے سے گریز کریں
گمراہ کن خبروں پھیلانے سے گریز
متحڈہ عرب امارات میں رہتے ہوئے سوشل میڈیا پر افواہیں یا گمراہ کن خبریں شیئر کرکے ملک کے معاشی نظام کو نقصان پہنچایا تو جیل ہوسکتی ہے
عوامی اخلاقی اقدار کی خلاف ورزی
سوشل میدیا پر ایسی رائے سے گریز کریں جس سے عمومی اخلاقی اقدار کی خلاف ورزی ، نابالغوں کی توہین یا معاشرے میں تباہ کن اثرات کو فروغ دیتی ہوں۔
عدالتوں یا ریگولیٹری اداروں پر رائے
ملک میں عدالتوں یا ریگولیٹری اداروں سے متعلق بحث کرنے سے گریز کریں
جھوٹی خبریں پھیلانا
جان بوجھ کر جھوٹی خبریں پھیلانا، جعلی یا من گھڑت دستاویزات، یا جھوٹی طور پر انہیں دوسروں سے منسوب کرنے سے گریز کریں
سرکاری یا عوامی نمائندے پر تنقید
یو اے اے کے کسی عوامی عہدیدار یا عوامی نمائندے کے عہدے پر فائز شخص کے اقدامات پر تنقید میں پکڑے گئے تو آپ کو 5 لاکھ درہم تک جرمانہ اور 5 سال تک قید ہو سکتی ہے۔