اہم ترین

ڈیٹا پرائیوسی کی خلاف ورزی، میٹا کو 28 ارب روپے سے زائد کا جرمانہ

یورپی یونین کے ڈیٹا پرائیویسی کے قوانین کے نفاذ میں معاونت فراہم کرنے والے آئرلینڈ کے ادارے نے ڈیٹا پرائیوسی کی خلاف ورزی پر میٹا کو 91 ملین یورو کا جرمانہ کردیا۔ جو کہ پاکستانی کرنسی میں 28 ارب روپے سے زائد رقم بنتی ہے۔

جرمن نشریاتی ادارے ڈی ڈبلیو کے مطابق فیس بک، تھریڈز، انسٹاگرام اور واٹس ایپ جیسے پلیٹ فارم کی مالک کمپنی میٹا پر صارفین کے پاس ورڈز کے تحفظ سے متعلق ضوابط کی خلاف ورزیوں کا الزام تھا۔

آئرش ڈیٹا پروٹیکشن کمیشن ( ڈی پی سی) کے مطابق اپریل 2019ٔ میں میٹا آئرلینڈ کی جانب سے تسلیم کیا گیا کہ کمپنی کے اپنے اندرونی نظام میں سوشل میڈیا صارفین کے کچھ پاس ورڈز اس طرح محفوظ کیے کہ وہ پڑھے جانے کے قابل تھے تاہم ایسا نادانستہ طور پر ہوا۔

ڈی پی سی میں مواصلات کے شعبے کے سربراہ گراہم ڈوئل کے مطابق صارفین کی معلومات کے غلط استعمال کے خدشے کے پیش نظر دنیا بھر میں وسیع پیمانے پر اتفاق پایا جاتا ہے کہ کسی صارف کے پاس ورڈ کو سادہ متن میں محفوظ نہیں کیا جانا چاہیے۔

میٹا نے جرمانے کو تسلیم کیا ہے۔ اے ایف پی کو دیئے گئے جواب میں کمپنی کی جانب سے فیس بک کے کچھ صارفین کے پاس ورڈز ”ہمارے اندرونی ڈیٹا سسٹمز میں پڑھنے کے قابل فارمیٹ میں عارضی طور پر محفوظ کیے گئے تھے، تاہم اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ ان پاس ورڈز کا غلط استعمال کیا گیا تھا یا ان تک غلط طریقے سے رسائی حاصل کی گئی تھی۔

پاکستان