دور حاضر میں دنیا کے امیر ترین انسان ایلون مسک نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائیٹ ٹویٹر کو تقریبا 44 ارب ارب ڈالر میں خریدا۔ نام تک تبدیل کردیا۔ کاروباری ماڈل بدل کر صارفین سے ماہانہ فیس بھی لینی شروع کردی لیکن اس کے باوجود آج اس کی مالیت 10 ارب ڈالر سے بھی کم ہوگئی ہے۔
مقبول سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس جو پہلے ٹویٹر کے نام سے جانا جاتا تھا، اب مشکل میں ہے۔ ٹیسلا اور اسپیس ایکس جیسی بڑی کمپنیوں کے مالک ایلون مسک نے اسے خریدنے میں جو رقم لگائی تھی وہ ڈوب رہی ہے۔
ایکس کی قدر اب 75 فیصد سے زیادہ نیچے چلی گئی ہے۔ جس کی وجہ سے نہ صرف ایلون مسک بلکہ اس کے سرمایہ کار بھی پریشان ہیں۔ اگر یہ کمی جاری رہی تو وہ جلد ہی سخت فیصلے لینے پر مجبور ہو سکتے ہیں۔
بین الاقوامی کمپنی فیڈیلیٹی بلیو چپ گروتھ فنڈ کی ایک رپورٹ کے مطابق ایلون مسک نے ٹوئٹر کو تقریباً 44 ارب ڈالر میں خریدا تھا۔ اس دوران فیڈیلیٹی نے اس میں تقریباً 19.6 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری بھی کی تھی۔ لیکن جولائی 2024 تک فیڈیلیٹی شیئرز کی قیمت کم ہو کر صرف 55 لاکھ ڈالر رہ گئی۔
رپورٹ کے مطابق ایکس کی مارکیٹ ویلیو صرف 9.4 ارب ڈالر ہے۔ اس طرح دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کو تقریباً 34 ارب ڈالر کا بھاری نقصان ہوا ہے۔ ایلون مسک کے لیے یہ ایک بڑا معاشی دھچکا ہے۔
کمپنی نے اخراجات کم کرنے کے لیے اپنا سان فرانسسکو آفس پہلے ہی بند کر دیا ہے۔ ایسی صورت حال میں ایکس کے مستقبل کو لے کر کئی سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔ لوگ اس کے بند ہونے کا خدشہ بھی ظاہر کر رہے ہیں۔