اہم ترین

عمران خان کا ملٹری ٹرائل کرنا ہے تو ثبوت لائیں: بلاول بھٹو زرداری

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ سیاست دان واپس سیاست کے دائرے میں آئیں، کون بنے گا وزیراعظم کا کھیل ختم کریں، کون چیف بنے گا کون نہیں یہ کھیل بھی ختم ہونا چاہیے۔

اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آئینی عدالت کا قیام میثاقِ جمہوریت کا حصہ تھا، ہم صوبائی سطح پر بھی آئینی عدالتیں چاہتے ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ اگر اختیارات کا غلط استعمال کرے تو بات کی جاسکتی ہیں لیکن عدلیہ کی جانب سے اختیارات کے غلط استعمال پر بولیں تو توہین لگ جاتی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ موجودہ سپریم کورٹ نے پارلیمنٹ کے حقِ قانون سازی کو مانا ہے۔ہم نے صدر سے وزیراعظم کو اختیارات منتقل کئےتو پھر عدالت کے اختیارات پارلیمنٹ کو کیوں نہیں لے سکتے، ہم نے بھی تو قومی اسمبلی کے اُوپر سینیٹ کو رکھا ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ اگر آئینی ترامیم ان کی قیادت میں ہوتیں تو وہ پی ٹی آئی کو بھی ساتھ رکھتے، مولانا فضل الرحمان کی بھی خواہش ہے کہ پی ٹی آئی کو بھی اس معاملے میں ساتھ رکھا جائے۔حکومت نے ترمیم کا آئیڈیا عدلیہ کے ساتھ شیئر کر دیا، اس کے بعد مخصوص نشستیں ہی ہم سے چِھن گئیں، شاید اسی لیے اس بار ترامیم کو خفیہ رکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 25 اکتوبر کے بعد آئینی ترامیم کرنے میں مشکلات ہوں گی۔اگر 25 اکتوبر سے پہلے ترامیم ہوئیں تو 19ویں ترمیم جیسی مشکلات نہیں ہوں گی۔ آئینی عدالت کے سربراہ فائز عیسیٰ ہوں یا جسٹس منصور تین سال کے لیے ہوں گے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان کا ملٹری ٹرائل کرنا ہے تو ان کے خلاف ثبوت لائیں، اور فکر نہ کریں معافی کا اختیار (بطور صدر مملکت آصف علی زرداری )اس وقت ہمارے پاس ہے

پاکستان