متحدہ عرب امارات میں جلد ہی مالی معاملات کے لئے کارڈز اور ایپس کا دور ختم ہونے والا ہے کیونکہ یو اے ای دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جہاں لوگ ہتھیلی سے یہ معاملات حل کریں گے۔
اے ٹی ایم کارڈز اور ڈیجیٹل ایپلیکیشنز جلد ہی متحدہ عرب امارات میں تاریخ بن جائیں گے کیونکہ یہاں کے رہائشیوں کو ادائیگیوں اور نقد رقم نکالنے کے لیے ان ٹولز کی مزید ضرورت نہیں ہوگی۔کیونکہ اب یہ سارے کام ہوں گے ان کی ہتھیلی سے ۔۔۔
ہتھیلی کے استعمال کی ٹیکنالوجی کو آئی سی پی نامی کمپنی نے یو اے ای کی فیڈرل اتھارٹی برائے شناخت، شہریت، کسٹمز اور پورٹ سیکیورٹی اور ملک کے مرکزی بینک کے تعاون سے تیار کیا ہے۔ جسے مالی خدمات کی تیز فراہمی کے لئے جلد ہی سرکاری اور نجی اداروں سے منسلک کیا جائے گا۔
اس پروگرام کی رونمائی دبئی میں دنیا کے سب سے بڑے ٹیک ایونٹ جیٹیکس گلوبل 2024 میں کرائی گئی ہے۔ یہ فی الحال آزمائشی مرحلے میں ہے لیکن اسے یواے ای کے ویژن 2031 پروگرام میں شامل کیا گیا ہے۔
آئی سی پی کے ترجمان کے مطابق ہر شخص کی ہتھیلی کے نشانات مختلف ہوتے ہیں۔ اس پروگرام کے ذریعے لوگ پام بائیو میٹرکس فراہم کریں گے جو کہ ان کے ذاتی ڈیٹا کے ساتھ منسلک ہوجائے گا۔ لوگ اے ٹی ایم سے ہتھیلی کا استعمال کرتے ہوئے مالی ادائیگی یا نقد رقم نکال سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہتھیلی کے ذریعے ادائیگی کا یہ طریقہ بھیڑ والی جگہوں کے لئے انتہائی کارآمد ہے۔ لوگ میٹرو تک رسائی کے لیے میٹرو کارڈ کے بجائے ہتھیلی کا استعمال کر سکیں گے۔ اور یہ انتہائی محفوظ بھی ہے۔