مقبوضہ کشمیر میں بھارت نواز سیاسی جماعت نیشنل کانفرنس کے عمر عبداللہ ایک مرتبہ پھر کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ بن گئے ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق نیشنل کانفرنس کے عمر عبد اللہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر کے پہلے وزیر اعلیٰ بن گئے ہیں۔
ایسا پہلی بار ہورہا ہے کہ جموں و کشمیر میں بھارتی آئین کے تحت کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ اور ان کے کابینہ وزراٗ حلف لیا گیا۔ اس سے قبل جموں و کشمیر کے آئین پر حلف لیا جاتا تھا لیکن دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد آئین جموں و کشمیر کو منسوخ کیا گیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں کٹھ پتلی ریاستی اسمبلی کے انتخابات 18 ستمبر سے یکم اکتوبر تک تین مرحلوں میں ہوئے تھے۔
بھارتیا جنتا پارٹی کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں نے آرٹیکل 370 کے تحت مقبوضہ کشمیر کی حیثیت بحال کرنے اور پاک بھارت مذاکرات کی بحالی کو اپنی انتخابی منشور میں شامل کیا تھا۔
نیشنل کانفرنس 90 میں سے 42 سیٹیں جیت کر سب سے بڑی سیاسی جماعت بن کر ابھری، اس کے علاوہ انتخابات میں اس کی اتحادی جماعت کانگریس نے چھ سیٹیں جیتی ہیں۔ اس طرح این سی کانگریس اتحاد کو 95 رکنی اسمبلی میں اکثریت حاصل ہے -پانچ آزاد اور عام آدمی پارٹی کے واحد رکن کی حمایت سے رہاستی اسمبلی میں ان کی پوزیشن مضبوط ہوگئی ہے۔
دوسری جانب عمر عبداللہ کے حلف اٹھانے سے پہلے ہی نیشنل کانفرنس اور کانگریس میں ٹھن گئی ہے۔ حلق برداری کی تقریب میں کانگریس پارٹی کا کوئی رہنما شامل ہی نہیں ہوا۔