صدر مملکت آصف علی زرداری نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ پر جسٹس یحییٰ آفریدی کی بطور چیف جسٹس پاکستان تعیناتی کی منظوری دے دی۔
آئین میں کی گئی حالیہ ترمیم کی روشنی میں اب سینیئر ترین جج کی بطور چیف جسٹس تعیناتی ختم ہوگئی ہے۔ اس کے بجائے پارلیمانی کمیٹی اس کا انتخاب کرے گی۔
نئی ترمیم کے بعد گزشتہ روز پارلیمانی کمیٹی نے دو تہائی اکثریت سے جسٹس یحییٰ آفریدی کی تقرری کی منظوری دے دی ہے۔ اس پارلیمانی کمیٹی میں پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے شرکت نہیں کی تھی۔
پارلیمانی کمیٹی نے جسٹس یحییٰ آفریدی کی تقرری کی سمری ایوان صدر ارسال کی تھی ۔ جس پر صدر آصف علی زرداری نے دستخط کردیئے ہیں۔
ایوان صدر اسلام آباد سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق جسٹس یحییٰ آفریدی کی تقرری آئین کے آرٹیکل 175 اے (3)، 177 اور 179 کے تحت کی آئندہ 3 سال کے لئے کی گئی ہے۔
سپریم کورٹ کے موجودہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ 25 اکتوبر کو اپنے عہدے سے ریٹائر ہورہے ہیں۔ 26 اکتوبر کو جسٹس یحیٰ آفریدی اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔
آئینی ترمیم کے مطابق اگر نامزد چیف جسٹس اپنا عہدہ سنبھالنے سے معذرت کرتے ہیں تو ایسی صورت میں کمیٹی پہلے سے موجود دو سینیئر ترین ججوں کے بعد چوتھے نمبر پر موجود سینیئر جج کا نام بھی شامل کرے گی اور نئے سرے سے اس پینل پر غور کیا جائے گا۔