اسرائیل نے ایران کے مختلف علاقوں میں دفاعی تنصیبات کو راکٹوں سے نشانہ بنایا ہے۔ تاہم اب تک حملے میں ہونے والے نقصان کا اندازہ نہیں لگایا جاسکا۔
الجزیرہ اور اے ایف پی کے مطابق اسرائیل نے گزشتہ رات اور علی الصبح یکے بعد دیگرے دو حملوں میں پاسداران انقلاب اور فضائی دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔
اسرائیل نے یہ حملے ایران کی جانب سے رواں ماہ کے اوائل میں صیہونی ریاست پر 200 بیلسٹک میزائل داغے جانے کے بعد کیے ہیں۔ اسرائیل نے کہا تھا کہ وہ جوابی حملہ کرے گا لیکن اس نے یہ نہیں بتایا کہ وہ کب اور کن مقامات کو نشانہ بنا سکتا ہے۔
اسرائیلی حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ ایران پر کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والے حملوں میں تقریباً 20 مقامات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ فضائی حملوں کی پہلی لہر میں میزائل کی پیداوار اور فضائی دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ دوسرے حملے میں تہران اور پاسدارانِ انقلاب کی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
ایرانی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی جعلی حکومت نے آج صبح تہران، خوزستان اور الہام میں ایران کے فوجی مراکز پر حملہ کیا۔ مربوط فضائی دفاعی نظام کے ذریعے اسرائیلی حملے کو کامیابی سے روکا گیا ہے تاہم کچھ مقامات پر محدود پیمانے نقصان ہوا ہے۔جس سے متعلق معلومات جمع کی جارہی ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایرانی عوام سے امن اور یکجہتی برقرار رکھیں اور اس واقعے سے متعلق افواہوں پر دھیان نہ دیں۔