دنیابھر میں بیش تر ممالک کرپٹو کرنسی میں لین دین کو قانونی قرار دے کر اپنی معیشت میں بہتری لارہے ہیں توکچھ ممالک ایسے بھی ہیں جہاں کرپٹو کرنسیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جارہا ہے۔
پاکستان میں مانیٹری معاملات کو کنٹرول کرنے والے مرکزی بینک نے بھی فیٹیف ( فنانشل ایکشن ٹاسک فورس) کی ہدایات پر عمل درآمد کرتے ہوئے آن لائن موجود کرپٹو ایکسچینجز اور دیگر خدمات کو بند کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو دی گئی بریفنگ میں اس با ت کا انکشاف کیا ہے کہ فیٹیف کی جانب سے رکھی گئی شرائط میں سے ایک شرط یہ بھی تھی ملک میں کرپٹو کرنسی کو قانونی حیثیت نہیں دی جائے گی اور اسی تناظر میں اسٹیٹ بینک کو کرپٹو کرنسی پر پابندی عائد کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔