کراچی میں موبائل فون سمز دوسرے نیٹ ورک پر ٹرانسفر کرنے کے بہانے نیا فراڈ سامنے آیا ہے۔
پاکستان جنوبی ایشیا میں پہلا ملک ہے جس نے سارفین کو اپنا موبائل نمبر ایک نیٹ ورک سے دوسرے نیٹ ورک منتقل کرنے کی سہولت فراہم کی۔ اسے تکینکی زبان مں موبائل نیٹ ورک پورٹیبیلیٹی یا ایم این پی کہا جاتا ہے۔
کراچی کی سڑکوں پر تو موبائل فون کمپنیاں شہریوں کو مختلف فوائد بتاکر ایم این پی فراہم کرتی ہیں۔ اسی کی کی آڑ میں شہر میں فراڈ بھی ہونے لگا ہے ۔
کراچی کے علاقے رضویہ سے پولیس نے مختلف کمپنیز کی موبائل سم دوسرے نیٹ ورک پر تبدیل کرنے کے بہانے لاکھوں روپے لوٹنے والے دو ملزمان گرفتار کو کرلیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کا گروہ چار افراد پر مشتمل ہے، یہ لوگ ملزمان شہر کی مختلف سڑکوں پر کھڑے ہو کر موبائل سم فروخت اور نیٹ ورک تبدیل کرتے تھے۔
ملزمان نیٹ ورک تبدیل کرنے کے بہانے شہری کا شناختی کارڈ اور بائیو میٹرک حاصل کرتے تھے۔ ملزمان شہری کو جعلی سم دے کر اصل سم اپنے پاس رکھتے۔ ملزمان شہری کے اکاؤنٹ میں موجود رقم نکالتے اور لون بھی حاصل کرتے تھے۔
پولیس نے ملزمان کے قبضے سے بائیو میٹرک مشین اور سمیں برآمد کر لیں۔ملزمان کا بیان ریکارڈ کرلیا گیا۔ گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔