اہم ترین

احساس کمتری کیسے دور کریں؟

ہم میں سے زیادہ تر افراد زندگی کے کسی نہ کسی حصے میں مایوسی کا شکار ضرور ہوتے ہیں۔ یہی مایوسی ہمیں احساس محرومی کا شکار کردیتی ہے۔ کیا آپ بھی احساس کمتری کا شکار ہیں؟ اگر ہاں تو اسے ختم کرنے کے لیے اقدامات بھی بہت ضروری ہیں۔

احساس کمتری سے چھٹکارے کے لئے اپنی خوبیوں اور خامیوں کے بارے میں جاننے کے ساتھ روز مرہ کے معلومات میں تبدیلی بہت ضروری ہوتی ہے۔ مثبت معمولات زندگی ہی احساس کمتری سے چھٹکارا دلاسکتے ہیں۔

احساس کمتری کی وجوہات

ماہرین کی نظر میں احساس کمتری کی کئی وجوہات ہوسکتی ہین لیکن چند ایک ایسی ہں جو اکثر کیسز میں مشترک ہیں۔

عزم اور شوق کی کمی

احساس کمتری کی وجہ سے کسی بھی کام میں شوق کی کمی ہوجاتی ہے۔ اسے بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

زیادہ سوچنا

کسی بھی چیز سے متعلق بہت زیادہ سوچنے سے ذہن میں منفی باتیں جنم لیتی ہیں۔ اس سے نیند پر برا اثر پڑتا ہے

گھر والوں سے دوری

گھر والوں اور پیاروں سے دوری کام میں دلچسپی کم کردیتی ہے جو احساس محرومی پیدا کرتی ہے۔

احساس کمتری دور کرنے کے اقدامات

ماہرین کا کہنا ہے کہ چند عادتیں اپنا کر آپ خود سے احساس کمتری ختم کرسکتے ہیں

اپنے جذبات سمجھنا

اپنے جذبات کو سمجھنا اور ان کا صحیح تجزیہ کرنا بہت ضروری ہے۔ تاکہ ہم جان سکیں کہ ہم کسی صورت حال میں کیا محسوس کرتے ہیں، اور ان احساسات پر کیسا ردعمل ظاہر کر رہے ہیں۔

کچھ نیا سیکھیں

اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ نے زندگی میں سب کچھ سیکھ لیا ہے، تو یہ ممکن ہے کہ زندگی بورنگ ہوجائے۔ ویسے بھی انسان کے لیے ایک ہی زندگی میں سب کچھ سیکھنا ممکن نہیں ہے۔

جسمانی سرگرمیوں میں حصہ لیں

ہر روز جسمانی سرگرمی کرنا آپ کے جسم اور دماغ دونوں کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ تاہم، ہم اس پر مزید تفصیل سے بات کر رہے ہیں۔ پھر بھی اس کو سمجھنے کے لیے روزانہ ایک گھنٹہ اپنے لیے نکالنا اور پٹھوں کو مضبوط کرنے والی ورزشیں اور چہل قدمی کرنا بہت فائدہ مند ہوگا۔

مثبت سوچ

ہر انسان میں کچھ خوبیاں اور کچھ خامیاں ہوتی ہیں۔ ہمیں کسی بھی شخص کو مکمل طور پر قبول کرنا چاہیے۔ لیکن ہم ایسا نہیں کرتے۔ ہم دوسروں کو ہر کسوٹی پر پرکھنا چاہتے ہیں لیکن اپنی کوتاہیوں پر توجہ نہیں دیتے۔ اس لیے اپنے ساتھ دوسروں کی مثبتیت پر توجہ دینے سے ماحول اور خیالات مثبت رہتے ہیں۔

لوگوں سے بات کریں

خود کو اکیلا مھسوس کرنے کے بجائے کسی سے بات کریں ، اس کے لئے براہ راست ملاقات کرنا ممکن نہ ہو تو فون پر رابطہ کریں۔

پاکستان