حکومت کی جانب ے تشکیل دی گئی تین رُکنی ٹیم نے زمان پارک میں عمران خان سے ملاقات میں مشتبہ دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے تلاشی لینے پر مذاکرات کیے۔
کمشنر لاہور کی سربراہی میں ٹیم نے اس ملاقا ت میں تلاشی کے ضابطئہ کار کے حوالے سے بات چیت کی ۔ عمران خان کی قانونی ٹیم اور حکومتی ٹیم کے درمیان معاملات طے ہونے کے بعد پولیس سابق وزیر اعظم کے گھر کی تلاشی لے گی۔
مذاکرات کے بعد حکومتی ٹیم زمان پارک سے واپس چلی گئی ہے۔
دوسری جانب حکومتی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ پولیس نے سابق وزیر اعظم عمران خان کے گھر کی تلاشی کے وارنٹ حاصل کرلیے ہیں جسے گزشتہ روز انسداد دہشت گردی عدالت کے جج عبہر گل خآن نے جاری کیا تھاکمشنر کی سربراہی میں حکومتی ٹیم عمران خان اور ان کی لیگل ٹیم سے ملاقات کے بعد زمان پارک سے واپس روانہ ہوگئی ہے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہنے والے مذاکرات میں حکومتی ٹیم نے دہشت گردوں سے متعلق تمام شواہد عمران خان کی قانونی ٹیم کے زمان پارک کی تلاشی دینے کے لیے عمران خان نے کچھ شرائط رکھ دی ہیں۔حوالے کردیے ، لیکن اس کے باجود پولیس اور انتظامیہ کو سرچ آپریشن کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔
زمان پارک کی تلاشی دینے کے لیے عمران خان نے کچھ شرائط رکھ دی ہیں۔
خیال رہے کہ دوروز قبل نگران وزیر اطلاعات عامر میر نے عمران خان کو زمان پارک میں موجود افراد کو پولیس کے حوالے کرنے کے لیے 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا تھا کہ لاہور میں عسکری تنصیبات پر حملہ کرنے والے 30 سے 40 افراد زمان پارک میں عمران خان کی رہائش گاہ میں پناہ لیے ہوئے ہیں اور اگر آئندہ 24 گھنٹے میں انہیں پولیس کے حوالے نہیں کیا گیا تو کارروائی ہوگی۔