پاکستان مسلم لیگ ن کےصدر نواز شریف نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے مذاکرات کی پیش کش کو مسترد کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا ہے کہ ” بات چیت صرف سیاست دانوں سے کی جاتی ہے۔ شہدا کی یادگاروں کو جلانے والے، ملک کو آگ لگانے والے دہشت گردوں اور تخریب کاروں کے گروہ سے کسی قسم کی کوئی بات چیت نہیں ہو گی۔”
یہ بیان پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی ہدایت پر حکومت سے مذاکرات کے لیے پی ٹی آئی کی جانب سے مذاکراتی ٹیم تشکیل دینے کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا ہے۔
عمران خان نے کہا تھا کہ شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک، اسد قیصر، حلیم عادل شیخ، عون عباسی، مراد سعید اور حماد اظہر پر مشتمل 7 رکنی کمیٹی انتخابات کے حوالے سے لائحہ عمل تیار کرنے اور حکومت کے ساتھ رابطے کی ذمہ دار ہوگی۔
اب سے کچھ دیر قبل زمان پارک میں اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ اگر انہیں نااہل کیا گیا یا گرفتار کیا گیا تو پارٹی کی قیادت شاہ محمود قریشی کریں گے۔
“وقت جلد بدلے گا، اور آنے والے دنوں میں، میں آپ کو ایک بڑا سرپرائز دوں گا۔ میرے اور فوج کے درمیان کوئی لڑائی نہیں ہے،” انہوں نے مزید کہا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ ریاست پر حملہ کرنے والوں سے بات چیت نہیں ہو سکتی۔
عمران کی جانب سے مذاکرات کے لیے کمیٹی کی تشکیل پر ردعمل دیتے ہوئے وزیراطلاعات نے کہا: “ان لوگوں کے ساتھ بات چیت نہیں ہو سکتی جو ملک کو آگ لگاتے ہیں، افراتفری اور انتشار پھیلاتے ہیں، عوام کے ذہنوں کو نفرت سے بھر دیتے ہیں اور مسلح گروہوں کو پناہ دیتے ہیں۔”
ان کا کہنا تھا کہ خان مذاکرات کی اپیل نہیں کر رہے بلکہ ’این آر او‘ چاہتے ہیں۔