وزیر مملکت برائے خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ملکی معاملات پر آئی ایم ایف کا تبصرہ ‘خلاف دستور ‘ ہے، اور ہم بیل آؤٹ پر ‘غیر یقینی’ کا خاتمہ چاہتے ہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفت گو میں وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈز (آئی ایم ایف) کے مشن چیف برائے پاکستان ناتھن پورٹر کو پاکستان کے سیاسی اورداخلی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔
وزیر مملکت برائے خزانہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت کا ابھی تک آئی ایم ایف کے ساتھ” آفیشل رابطہ” نہیں ہوا ہے ۔ اور ہم صرف سرکاری اعلامیہ کو دیکھ رہے ہیں جب کہ آئی ایم ایف کی جانب سے تحریری یا ملاقاتوں کے دوران ایسا کوئی بیان نہیں دیا گیا ہے۔
عائشہ غوث پاشا کا یہ بیان پاکستان میں آئی ایم ایف کی ریذیڈنٹ نمائندہ ایستھر پیریز روئز کے بزنس ریکارڈر کے ساتھ ایک بیان شیئر کرنے کے بعد سامنے آئے ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ یہ بیان حالیہ پریس سوالات کے جوابات دیتا ہے۔”
بزنس ریکارڈ میں ناتھن پورٹر کا ایک بیان شایع ہوا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ “ہم حالیہ سیاسی پیش رفت کو نوٹ کرتے ہیں، اور ملکی سیاست پر کوئی تبصرہ نہیں کرتے، ہم امید کرتے ہیں کہ آئین اور قانون کی حکمرانی کے مطابق آگے بڑھنے کا ایک پرامن راستہ تلاش کیا جائے گا۔ مضبوط پالیسیوں کو برقرار رکھنا اور شراکت داروں سے خاطر خواہ فنانسنگ حاصل کرنا پاکستان کے لیے میکرو اکنامک استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے کلیدی حیثیت رکھتا ہے اور اس مقصد کے لیے، آئی ایم ایف کا عملہ پاکستانی حکام کے ساتھ ربط جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ موجودہ پروگرام “جون کے آخر میں ختم ہونے سے پہلے بورڈ اجلاس کی راہ ہموار کی جا سکے۔”
اس سے قبل آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کی سیاست پر ایسا ہی بیان عمران کی گرفتاری کے بعد بھی جاری کیا گیا تھا۔
وزیر مملکت برائےخزانہ کا مزید کہنا تھا کہ حکومت تکنیکی سطح پر آئی ایم ایف کے ساتھ رابطے میں ہے اور اس ضمن میں پیش رفت ہو رہی ہے۔ حکومت نے آئی ایم ایف کو آگاہ کیا ہے کہ پروگرام کی بحالی میں مسلسل تاخیر دونوں فریقوں (پاکستان اور آئی ایم ایف) کے مفاد میں نہیں ہے، لہذا اس بے یقینی کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔
عائشہ غوث پاشا کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر (کرسٹالینا جارجیوا) کو واضح طور پر بتا دیا ہے کہ حکومت اس پروگرام کو مکمل کرنا چاہتی ہے۔ آئی ایم ایف کی سربراہ نے یہ بھی بتایا ہے کہ وہ ترقی دیکھنا چاہتی ہیں۔ وزیر مملکت نے کہا کہ آئندہ بجٹ پاکستان کے مفاد میں ہوگا۔