حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈز کے ساتھ جاری موجودہ بیل آؤٹ پیکج کو ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے ۔ وزارت خزانہ کے ذرایع کے مطابق حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ جاری 30 جون 2023 کو ختم نے والے پروگرام کو نامکمل ہی ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
اس پروگرام کے تحت حکومت کو دو ارب ڈالر کا قرضہ ملنا تھا جس میں سے ایک ارب ڈالر کے لیے اسٹاف لیول معاہدہ نہیں ہورہا تاہم اس کے لیے مذاکرات مکمل ہوچکے ہیں۔
ذرایع کا کہنا ہے کہ اگر یہ معاہدہ ہوبھی جائے تو پھر دسویں اور گیارہویں جائزے کے مذاکرات ہونا باقی ہیں۔ اور آخری تاریخ سے قبل دو جائزوں کے مذاکرات کا مکمل ہونا ممکن نہیں ہے۔
اس صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے موجودہ پروگرام میں توسیع کرانے کے بجائے بجٹ کے فورا بعد آئی ایم ایف کے ساتھ ایک نئے پروگرام کے لیے مذکرات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزرات خزا نہ کے ذرائع کے مطابق نئے آئی ایم ایف پروگرام کی شرائط موجودہ پروگرام سے زیادہ کڑی ہوں گی ۔ حکومت کی مالیاتی ٹیم نے تین سالہ مدت کے نئے بیل آؤٹ پیکج کے لیے تیاریاں شروع ہوچکی ہے۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کو آئندہ مالی سال میں 24 ارب ڈالر کی ادائیگیاں کرنی ہیں جب کہ دسمبر تک مزید 9 سے 11 ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضے ادا کرنے ہیں۔