برطانیہ نے اس بات کی جانچ کرنے کے لیے ایک آزمائشی پروگرام شروع کرے گا کہ وزن میں کمی کے نئے شاٹس جیسےنووو نارڈسک کی ویگووی کو اس سہولت کے حامل محدود اسپتالوں کے علاوہ موٹاپے کا شکار مریضوں کو کیسےاستعمال کرایا جاسکتا ہے۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ہیلتھ اینڈ کیئر ایکسی لینس (NICE) نے مارچ میں وزن سے متعلق حالات اور باڈی ماس انڈیکس 35 کے حامل بالغ افراد میں ویگووی کے استعمال کی سفارش کی۔ تاہم، اس کا اطلاق صرف نیشنل ہیلتھ سروس (NHS) کی خصوصی وزن کے انتظام کی اسکیم کے ایک حصے کے طور پر کیا جائے گا۔
تاہم نوو نے پچھلے مہینے ابتدائی خوراکیں شروع کیں تاکہ امریکی مریضوں کو اس کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔
برطانوی وزیر اعظم رشی سوناک کے مطابق موٹاپے سے متعلق بیماریوں کے علاج اور وزن کم کرنے میں مدد کے لیے نئی دواسازی کے لیے آزمائشی پروگرام، اسپتالوں کے دباؤ کو کم کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ “اس سے لوگوں کو صحت مند اور لمبی زندگی گزارنے میں مدد ملے گی اور این ایچ ایس کی ویٹنگ لسٹ میں کمی لانے کی میری ترجیح کو پورا کرنے میں مدد ملے گی”۔
ماہرین صحت کے مطابق فربہی بہت سی سنگین بیماریوں جیسا کہ امراض قلب، ذیابطیس اور سرطان کا پیش خیمہ ہے اور ان بیماریوں کے علاج پر نیشنل ہیلتھ سروسز سالانہ ساڑھے 6 ارب پاؤنڈ خرچ کرتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس دو سالہ آزمائشی پروگرام کا مقصد اس بات پر غور کرنا ہے کہ جنرل پریکٹیشنرز کس طرح محفوظ طریقے سے دوائیں تجویز کر سکتے ہیں اور ایچ ایس کمیونٹی میں یا ڈیجیٹل طور پر کس طرح مدد فراہم کر سکتا ہے۔