اہم ترین

بجٹ 2023-24: مزدور کی کم از کم اُجرت  32ہزار مقرر

بجٹ 2023-24: مزدور کی کم از کم اُجرت  32ہزار مقرر

وفاقی کابینہ نے مالی سال 2023-24 کے لیے 6 ہزار ارب خسارے کے ساتھ 14 ہزار 6 ارب روپے کے بجٹ کی منظوری دے دی گئی ہے۔

بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد اور پنشن میں ساڑھے 17 فیصد  تک اضافے کی منظوری دی گئی ہے، جب کہ مزدور کی کم از کم اُجرت  32 ہزار روپے کرنے کی بھی منظوری دی گئی ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے آئندہ مالی سال کے بجٹ  کے لیے وفاقی کابینہ کااجلاس ہوا۔  وزیر خزانہ اسحآق ڈار نے کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے  آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کیا۔

کم سے کم اُجرت 32 ہزار روپے ماہوار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد تک اضافہ

بجٹ 2023-24 میں کم از کم اُجرت  32 ہزار روپے کرنے کی منظوری دی گئی ہے ۔   کابینہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد اور پنشن میں ساڑھے 17 فیصد اضافے کی تجویز بھی دی ہے۔

بجٹ تقریر کے مسودے کے مطابق اسلام آباد کی حدود میں کم سے کم اجرت کو 25ہزار سے بڑھا کر30 ہزار روپے  اور ای او بی آئی کی پنشن  کو بڑھا کر 10 ہزار روپے کی تجویز دی گئی ہے۔

بجٹ دستاویز کے مطابق گریڈ ایک سے 16 تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد اور  گریڈ 17 سے 22 کے ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے کی تجویز کی گئی ہے۔ کابینہ نے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں ساڑھے سترہ فیصد اضافہ کی منظوری دی۔

بجٹ مسودے کے مطابق مقروض بیواﺅں کے لئے ہاﺅس بلڈنگ فائنانس کارپوریشن اسکیم کے تحت ان بیواﺅں کے دس لاکھ روپے تک کے بقیہ قرضہ جات حکومت ادا کرے گی۔

سالانہ ترقیاتی پروگرام،  توانائی، شعبہ آب، ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونی کیشن

ذرائع کے مطابق اجلاس میں وفاقی کابینہ نے 1150 ارب روپے کے وفاقی ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کی منظوری دے دی جس میں انفرا اسٹرکچر کے لیے 491اعشاریہ3 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

کابینہ نے توانائی کے شعبے کے لیے 86اعشاریہ 4 ارب روپے  ٹرانسپورٹ اور کمیونی کیشن کے شعبے کی ترقی کے لیے 263اعشاریہ6 ارب روپے جب کہ آبی وسائل کے لیے 99اعشاریہ8 ارب روپے  مختص کیے گئے ہیں۔

دفاع، تعلیم وصحت

بجٹ 2023-24 میں دفاع کے لیے 1804 ارب روپے مختص کیے ہیں۔ تعلیم کے شعبے اور اعلیٰ تعلیم کے لیے 81 اعشاریہ 9 ارب، صحت کے لیے 22 اعشاریہ8 ارب،  پائیدار ترقی کے اہداف کےحصول کے لیے جاری پروگرامز  کے لیے 90 ارب اور سماجی شعبے کی ترقی کے لیے 241اعشاریہ2 ارب روپے مختص کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

پاکستان