سال 1975ء میں فتح اور پھر 1979ء میں کامیاب دفاع کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ جب ویسٹ انڈیز کسی آئی سی سی میگا ایونٹ کا حصہ نہیں ہوگا۔
ویسٹ انڈیز کو ہفتہ کو سپر سکس مرحلے میں اسکاٹ لینڈ کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا اور اس کے نتیجے میں وہ اپنی کرکٹ کی شاندار تاریخ میں پہلی بار ون ڈے ورلڈ کپ میں شمولیت کو یقینی نہیں بنا سکے۔
ویسٹ انڈیز نے اس سے قبل 1975ء کے ٹورنامنٹ میں فتح اور پھر 1979ء میں کامیاب دفاع کے بعد سے ہر ایک ون ڈے انٹرنیشنل ورلڈ کپ میں شرکت کی ہے۔ تاہم اب وہ اس سال اکتوبر میں بھارت میں منعقد ہونے والے عالمی میلے میں شرکت نہیں کر سکے گا۔
کیریبین ٹیم جو پہلے ہی زمبابوے اور ہالینڈ سے ہار چکی تھی، ٹورنامنٹ میں رہنے کے لیے اسکاٹ لینڈ کو ہرانا ضروری تھا۔ اس کے بجائے انہیں ہرارے اسپورٹس کلب میں سات رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
ٹیم کی افسوسناک اور غیر معیاری کارکردگی نے کیریبین میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے اور گزشتہ سال آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے گروپ مرحلے سے آگے بڑھنے میں ناکام رہنے کے بعد سے اب تک کھیل کے مختصر فارمیٹ میں اپنے تنزلی کے رجحان کو جاری رکھا ہوا ہے۔
ویسٹ انڈیز کے آل راؤنڈر جیسن ہولڈر نے کہا کہ “یہ یقینی طور پر پچھلے میچ کی طرح بہت تکلیف دہ ہے۔ ہم نے پچھلے کچھ دنوں میں اچھی کرکٹ نہیں کھیلی ہے۔ اچھے اور برے میچوں کے درمیان بہت زیادہ اتار چڑھاؤ رہے ہیں۔”
انہوں نے ٹیم کے بہتر مستقبل کے حوالے سے اپنی رائے دیتے ہوئے کہا، “کسی بھی مسئلے کا کوئی فوری حل نہیں ہوتا۔ ہمیں اگلے چند سالوں میں ترقی کے راستے کی جانب واپس جانے کی ضرورت ہے اور امید ہے کہ اس عمل کے ثمرات بھی نظر آئیں گے۔”
اسکاٹ لینڈ کے کوچ ڈوگ واٹسن نے کہا کہ “میرے خیال میں ہم نے ثابت کر دیا ہے کہ ہم اس سطح پر مقابلہ کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ ہمیں احساس ہے کہ ہمیں مقابلہ کرنے کے لیے بہترین ٹیموں سے مقابلہ کرنا ہوگا۔”
ٹورنامنٹ سے دو ٹیمیں کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کر چکی ہیں۔ سری لنکا اور میزبان زمبابوے فیورٹ ہیں جب کہ اسکاٹ لینڈ اور ہالینڈ باقی دعوے دار ہیں۔