چندریان تھری مشن، جو چندریان ٹو کا تسلسل ہے، جس کا مقصد چاند کی سطح پر سافٹ لینڈنگ اور گھومنے میں ہندوستان کی صلاحیت کو ظاہر کرنا ہے۔
مرکزی وزیر مملکت برائے سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ 14 جولائی کو سری ہری کوٹا سے لانچ کیا جانے والا چندریان 3 ہندوستان کو چاند کی سطح پر اپنا خلائی جہاز اتارنے والا چوتھا ملک بنا دے گا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے مطابق چندریان تھری مشن، جو چندریان ٹو کا تسلسل ہے، کا مقصد چاند کی سطح پر سافٹ لینڈنگ اور گھومنے میں ہندوستان کی صلاحیت کو ظاہر کرنا ہے۔ چاند کے مدار میں داخل ہونے کے لیے درکار خلائی جہاز کی پیچیدہ مشن پروفائل کو کامیابی سے مکمل کر لیا گیا ہے۔
چاند کی سطح پر چندریان تھری کی کامیاب لینڈنگ کے بعد چھ پہیے والا ایک روور باہر آئے گا جس کے چاند پر 14 دن تک کام کرنے کی امید ہے۔ روور پر نسب کئی کیمروں کی مدد سے تصاویر حاصل کرنا ممکن ہوگا۔
تین چیزیں چندریان تھری مشن کے اہم اہداف ہیں جن میں چاند کی سطح پر محفوظ اور سافٹ لینڈنگ کا مظاہرہ کرنا، چاند پر روور کو گھومتے ہوئے دکھانا اور اندرونِ خانہ سائنسی تجربات کرنا شامل ہیں۔
چندریان تھری کی لانچنگ اس لیے بھی اہم ہے کہ چندریان ٹو مشن، جسے 6 ستمبر 2019 کو لانچ کیا گیا تھا، خلائی جہاز کے خلا میں ہونے کے بعد صرف 13 منٹ کی تاخیر کی وجہ سے مطلوبہ نتائج حاصل کرنے میں ناکام رہا تھا۔
ڈاکٹر سنگھ نے کہا، “چندریان تھری میں لینڈر کی مضبوطی کو بڑھانے کے لیے کچھ تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ یہ تمام ترامیم وسیع پیمانے پر زمینی ٹیسٹ اور ٹیسٹ بیڈ سمیلیشنز سے گزری ہیں۔
چندریان تھری کے لینڈر اور روور ماڈیول کو بھی پے لوڈ کے ساتھ ترتیب دیا گیا ہے جو سائنسی برادری کو چاند کی مٹی اور چٹانوں کی مختلف خصوصیات بشمول اس کی کیمیائی اور عنصری ساخت کا ڈیٹا فراہم کرے گا۔”
یاد رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ دورہ امریکہ کے دوران خلائی امور سے متعلق اہم معاہدے طے پائے تھے جس کی وجہ سے ہندوستان میں یہ خیال تقویت پا رہا ہے کہ جن ممالک نے ہندوستان سے بہت پہلے اپنی خلائی تحقیق کی کوششیں شروع کی تھیں وہ اب ہندوستان کو اپنے برابر کے شراکت دار کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔