اہم ترین

خبردار! وٹامن سپلیمنٹس کے صحت پر برے اثرات بھی ہوتے ہیں

ہمارے گھروں میں کوئی نہ کوئی فرد قوت بخش ادویات کا استعمال ضرور کرتا ہے ۔ کبھی ڈاکٹر ادویات تجویز کرتے ہیں لیکن زیادہ تر لوگ کسی طبی مشورے کے بغیر کے طاقت کی ادویات استعمال کرتے ہیں۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ ان کا غلط استعمال نقصان کا باعث بھی بن سکتا ہے؟

طبی ماہرین کے مطابق یہ اایک غلط العام مفروضہ ہے کہ وٹامن سپلیمنٹس ہمیشہ فائدہ مند ہوتے ہیں۔ سچ تو یہ ہے کہ وٹامن سپلیمنٹس کا فائدہ صرف اس وقت ہوتا ہے جب آپ کے جسم میں کسی خاص وٹامن کی کمی ہو۔ انہیں بغیر کسی احتیاط کے لینا نقصان کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

اگر آپ ضرورت سے زیادہ وٹامنز لیتے ہیں تو یہ آپ کے جسم کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ اس لیے سپلیمنٹس کو سمجھداری سے اور ڈاکٹر سے مشورہ کرنے کے بعد ہی استعمال کرنا چاہیے۔

وٹامن سپلیمنٹس کب نقصان پہنچاتے ہیں؟

اگر آپ بہت زیادہ وٹامنز لیتے ہیں تو یہ آپ کے جسم کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، بہت زیادہ وٹامن اے لینا جگر کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

ادویات کے ساتھ ری ایکشن: کچھ سپلیمنٹس دوسری دوائیوں کے ساتھ ری ایکشن کر سکتے ہیں۔ یہ ادویات کے اثر کو کم کر سکتا ہے یا ضمنی اثرات کو بڑھا سکتا ہے۔

غیر معیاری: تمام سپلیمنٹس اچھے نہیں ہوتے۔ کچھ میں وٹامنز اور معدنیات کی صحیح مقدار نہیں ہوتی یا ان میں نقصان دہ مادے ہوتے ہیں۔

ہاضمے کے مسائل: کچھ سپلیمنٹس لینے سے پیٹ میں درد، گیس، اسہال یا قبض ہو سکتی ہے۔

جھوٹا ہونے کا احساس: لوگ سپلیمنٹس لے کر اپنی کھانے کی عادات اور طرز زندگی کو بہتر نہیں بناتے جس سے صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

چند باتیں ضرور ذہن نشین کرلیں

ڈاکٹر سے مشورہ کریں: کوئی بھی نیا سپلیمنٹ لینے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے بات کریں، خاص طور پر اگر آپ دوائیں لے رہے ہیں۔

ہدایات پر عمل کریں: ہمیشہ ہدایت کے مطابق سپلیمنٹس لیں۔

اچھے معیار کا انتخاب کریں: صرف بھروسہ مند برانڈز سے سپلیمنٹس لیں اور ان کا معیار چیک کریں۔

وٹامن سپلیمنٹس فائدہ مند ہو سکتے ہیں لیکن ان کا درست اور محفوظ استعمال ضروری ہے۔

اپنی صحت کا خیال رکھیں اور کسی شک کی صورت میں ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

انتباہ: اس رپورٹ میں شامل بیشتر معلومات مختلف میڈیا رپورٹس پر مبنی ہیں۔ کسی بھی تجویز پر عمل کرنے سے پہلے متعلقہ ماہر سے مشورہ کرنا چاہیے۔

پاکستان