اہم ترین

اینڈومیٹریوسس ، خواتین کے ماں نہ بننے کی راہ میں بڑی رکاوٹ

کہتے ہیں کہ عورت کی تکمیل ماں بننے کے بعد ہوتی ہے۔ حمل ٹھہنے میں کئی عوامل شامل ہوتے ہیں جن میں سے ایک اینڈومیٹریوسس بھی ہے۔

امریکی رپورٹ کے مطابق اینڈومیٹریوسس میں بچہ دانی کی اندرونی تہہ اس کے باہر کے اعضاء پر بڑھنا شروع کر دیتی ہے۔ یہ عضلات بیضہ دانی، فیلوپین ٹیوبوں، آنتوں اور دیگر اعضاء میں پھیل سکتے ہیں

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ عمل خواتین کے لیے صحت کے بہت سے مسائل کا سبب بن سکتا ہے، جن میں سب سے بڑا مسئلہ حاملہ ہونے میں دشواری ہے۔ اس سے خواتین کو شدید درد اور اندرونی سوجن کی شکایت ہوتی ہے۔ یہ تکلیف ماہواری کے دوران مزید بڑھ جاتی ہے۔

اینڈومیٹریوسس کی وجہ سے خواتین کے تولیدی اعضاء میں سوجن اور زخم ہوجاتے ہیں۔ یہ عمل جو بیضہ دانی اور فیلوپین ٹیوب کو ٹھیک سے کام نہیں کرنے دیتا۔ جس کے نتیجے میں عورت کا انڈا اور مرد کے اسپرم میں اختلاط نہیں ہوپاتا ۔

ماہرین کا خیال ہے کہ اینڈومیٹرائیوسس کا بروقت علاج کروانا بہت ضروری ہے، خاص طور پر ان خواتین کے لیے جو ماں بننا چاہتی ہیں۔ اس کا علاج ادویات، ہارمون تھراپی یا سرجری کے ذریعے کیا جا سکتا ہے۔

اگر صحیح وقت پر علاج نہ کیا جائے تو یہ مسئلہ سنگین شکل اختیار کر سکتا ہے اور خواتین کو بانجھ پن کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

اگر کسی عورت کو پیٹ میں بار بار درد، ماہواری کے دوران غیر معمولی طور پر شدید درد، یا حاملہ ہونے میں دشواری کا سامنا ہے تو فوری طور پر ماہر ڈاکٹر سے رابطہ کرے۔

اینڈومیٹریوسس کی تشخیصالٹراساؤنڈ یا لیپرواسکوپی جیسے ٹیسٹوں کے ذریعے کی جا سکتی ہے۔ بروقت علاج کروانے سے نہ صرف درد سے نجات ملتی ہے بلکہ حمل کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں۔

مرض پر قابو پانے کے لئے ڈاکٹر کی تجویز کردہ دوائیں لیں، اپنے طرز زندگی کو بہتر بنائیں اور اگر ضروری ہو تو سرجری کے آپشن پر بھی غور کریں۔

انتباہ: خبر میں دی گئی کچھ معلومات میڈیا رپورٹس پر مبنی ہیں۔ کسی بھی تجویز پر عمل کرنے سے پہلے متعلقہ ماہر سے مشورہ لازمی کریں۔

پاکستان