ملک میں موجودہ 22 فیصد کی شرح سود کاروبار کے لیے تباہ کن ہے ، لیکن ان تمام مشکلات اور مسائل کا مل کر سامنا کریں گے۔ آئی ایم ایف نے ہماری معیشت کو جکڑ رکھا ہے۔
ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں ہونے والی چھٹی پاکستان فارما سمٹ اور ایوارڈز تقریب سے خطاب میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی ایف سے قرض ملنے پر مٹھائی بانٹنے کا وقت نہیں ہے ، اس نے ہماری معیشت کو جکڑ رکھا ہے لیکن ہمارے پاس اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ حکومت ادویہ سازی کی صنعت میں بہتری کے لیے کوشاں ہے اور ہمیں لائف سیونگ ڈرگز( جان بچانے والی ادویات )سے متعلق لائحہ عمل وضع کرنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ فارما سیوٹیکل انڈسٹری برآمدات کے فروغ میں اہم کردار ادا کرنے کے ساتھ ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ اور میں اس صنعت کو درپیش مسائل سے واقف ہوں، پیداواری لاگت پہلے سے بڑھ چکی ہے، لیکن ادویہ سازی کی صنعت غریبوں کی ادویات کا خیال رکھے حکومت فارما انڈسٹری کے تمام جائز مطالبات منظور کرے گی۔
شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ ملک کو درپیش مسائل سے مل کر نمٹنا ہے ، جانتا ہوں کہ 22 فیصد شرح سود کاروبار کے لیے تباہ کن ہے لیکن ہم مل کر ان تمام مشکلات اور مسائل کا مقابلہ کریں گے۔