اگر یہ مشن کامیاب ہو جاتا ہے تو بھارت چاند پر کامیابی سے اترنے والے تین دیگر ممالک امریکہ، سابق سوویت یونین اور چین کے بعد چوتھا ملک گا۔
ایک بے مثال کامیابی جو ایک اہم خلائی طاقت کے طور پر ہندوستان کی پوزیشن کو مضبوط کرے گی وہ جمعہ کو ہندوستان کی خلائی ایجنسی کی طرف سے ایک راکٹ کی لانچنگ تھی۔ یہ راکٹ ایک خلائی جہاز کو چاند کے مدار میں اور جنوبی قطب پر سافٹ لینڈنگ کے لیے اپنے سفر پر روانہ ہوا۔
جمعہ کی سہ پہر، ہندوستانی خلائی تحقیقی تنظیم (آئی ایس آر او) کا ایل وی ایم تھری لانچ راکٹ جنوبی ریاست آندھرا پردیش میں موجود خلائی اڈے سے اڑا، جس کے بعد ہر طرف دھواں اور آگ پھیل گئی۔
آئی ایس آر او کے مشن کنٹرول کے مطابق، چندریان تھری لینڈر کو تقریباً 16 منٹ بعد راکٹ کے ذریعے زمین کے مدار میں کامیابی کے ساتھ لے گیا، جو اسے اگلے ماہ چاند کے مدار میں لے جائے گا۔
اگر یہ مشن کامیاب ہو جاتا ہے تو بھارت چاند پر اترنے کا انتظام کرنے والے تین دیگر ممالک امریکہ، سابق سوویت یونین اور چین کے گروپ میں شامل ہو جائے گا۔
چندریان تھری خلائی جہاز چاند کے جنوبی قطب پر اترنے والا پہلا خلائی جہاز بھی ہوگا، جو کہ خلائی ایجنسیوں اور نجی خلائی کمپنیوں کے لیے خصوصی دلچسپی کا باعث ہے کیونکہ اس میں پانی کی برف موجود ہے جو مستقبل کے خلائی اسٹیشن کو سہارا دے سکتی ہے۔
راکٹ مقامی وقت کے مطابق دوپہر 2 بج کر 35 منٹ پر ہندوستان کے مرکزی خلائی اڈے سے اڑا۔ آئی ایس آر او کے یوٹیوب چینل پر 1 اعشاریہ 4 ملین سے زیادہ لوگوں نے اس لانچ کو دیکھا، بہت سے لوگوں نے مبارکباد اور حب الوطنی کا نعرہ “جے ہند” بلند کیا۔
2020 میں آئی ایس آر او کے چندریان ٹو مشن کامیابی کے ساتھ مدار میں داخل ہوا لیکن اس کا لینڈر اور روور ایک حادثے میں تباہ ہو گئے تھے۔ یہی وہ مقام ہے جہاں چندریان تھری اس بار کامیاب لینڈنگ کی کوشش کرے گا۔
آئی ایس آر او کے مطابق چاند پر لینڈنگ 23 اگست کو متوقع ہے۔
یہ لانچ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کی جانب سے خلائی لانچ اور متعلقہ سیٹلائٹ پر مبنی کاروبار میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی پالیسیوں کے اعلان کے بعد ہندوستان کا پہلا بڑا مشن ہے۔
نریندر مودی نے اس لانچ سے پہلے ٹویٹر پر لکھا تھا کہ چاند پر لینڈنگ کا مشن ان کی قوم کی امیدوں اور خوابوں کو پورا کرے گا۔