ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج فرخ فرید بلوچ نے اپنے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین پر اپنی گرفتاری کا ڈرامہ رچانے کا الزام مضحکہ خیز ہے۔
تحریری فیصلے میں لکھا ہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے خود اپنی غیر قانونی گرفتاری کا ڈرامہ رچایا تاکہ پرتشدد خفیہ پلان کو عملی جامہ پہناسکیں، اور کسی بھی شخص کو مقدمے میں پھنسانے کا یہ ایک مضحکہ خیز طریقہ ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی شق کی اتنی غلط تشریح یا استعمال نہیں ہوا جتنا اکسانے سے متعلق شق کا کیا گیا ہے۔ کسی کو اکسانے کے عمل اور جرم کے ارتکاب میں تعلق قائم کرنا ضروری ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ یہ ثابت کرنا ضروری ہے کہ اکسانے کے نتیجے میں جرم کا ارتکاب ہوا ہے۔ یہ تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ جرم کے ارتکاب کے وقت چیئرمین پی ٹی آئی نیب کی تحویل میں تھے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ یہ عمل پولیس کی جانب سے بدنیتی اور مذموم مقاصد کو ظاہر کرتا ہے۔ درخواست گزار کو پولیس کے حوالے کرنے کا مقصد بے جا ذلت کے علاوہ کچھ نہیں ہوگا۔ عدالت چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت قبل از گرفتاری 5 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کرتی ہے۔