اہم ترین

بھارتی ٹیم ورلڈ کپ سے پہلے تین ون ڈے کھیلے گی

آسٹریلیا کے خلاف ہوم سیریز کے 3 ون ڈے میچوں کو خاص طور پر ورلڈ کپ سے پہلے رکھا گیا ہے تاکہ ٹیم کو میگا ایونٹ کی تیاری کا اضافی موقع فراہم کیا جاسکے۔

بی سی سی آئی کے دوروں، فکسچر اور تکنیکی کمیٹی نے منگل کو طویل ہوم سیزن کے شیڈول کا اعلان کر دیا۔ اس میں اکتوبر اور نومبر میں ہونے والے ون ڈے ورلڈ کپ سے پہلے اور بعد میں ہونے والے آسٹریلیا کے خلاف وائٹ بال میچز بھی شامل ہیں جس کے بعد انگلینڈ کے خلاف پانچ ٹیسٹ میچوں کی سیریز شروع ہوگی جو 24 مارچ تک جاری رہے گی۔

ہندوستان 23، 24 اور 27 ستمبر کو آسٹریلیا کے ساتھ تین ون ڈے میچز کی موہالی، اندور اور راجکوٹ میں میزبانی کرے گا۔ نئے نشریاتی شراکت داروں کی تلاش جلد شروع ہو جائے گی۔ یہ میچ بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان 8 اکتوبر کو چنئی میں ہونے والے ورلڈ کپ کے افتتاحی میچ سے قبل کھیلے جانے والے آخری ون ڈے میچز ہوں گے۔

ورلڈ کپ کے بعد ہندوستان ایک بار پھر آسٹریلیا سے پانچ ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز میں مقابلہ کرے گا جو 23 نومبر سے 3 دسمبر کے درمیان کھیلے جائیں گے۔ ان میچوں کے میزبان شہر وشاکھاپٹنم، ترواننت پورم، گوہاٹی، ناگپور اور حیدرآباد ہوں گے۔

اگلے سال ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی مزید تیاریوں کے لیے اس سال افغانستان کے خلاف کھیلے جانے والے تین ون ڈے میچز کو بھی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں بدل دیا جائے گا۔ 11، 14 اور 17 جنوری کو بھارت کا افغانستان سے مقابلہ موہالی، اندور اور بنگلورو میں ہوگا۔

ان وائٹ بال میچز کے لیے منتخب کیے گئے مقامات میں سے زیادہ تر وہ ہیں جو ورلڈ کپ کے میچوں کی میزبانی سے محروم رہ جائیں گے۔ بی سی سی آئی نے اپنی میڈیا ریلیز میں کہا کہ مقامات اس کی “روٹیشن پالیسی” کے مطابق الاٹ کیے گئے تھے۔

اس حقیقت میں کوئی شبہ نہیں کہ ہندوستان نے مستقبل قریب میں ہونے والے آئی سی سی کے میگا ایونٹس سے آغاز سے پہلے اپنی قومی ٹیم کو تیاری کے بھرپور مواقع دینے کے لیے پالیسی سازی اور منصوبہ بندی کی ایک اچھی مثال قائم کی ہے لیکن یہاں یہ بات بھی غور طلب ہے کہ عالمی مقابلے سے پہلے کھلاڑیوں کو مناسب آرام اور کسی بھی قسم کی انجری سے بچانے کو ترجیح دیا جانا بھی اتنا ہی ضروری ہے۔

پاکستان