اہم ترین

افریقی ملک نائجر میں فرانسیسی سفیر ‘یرغمال ‘

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کہا ہے کہ افریقی ملک نائجر میں فرانس کے ایلچی فرانسیسی سفارت خانے میں یرغمالی کی طرح زندگی گزار رہے ہیں۔

جرمن نشریاتی ادارے کے مطابق فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے کہا کہ نائجر میں فرانسیسی سفارتی عملہ یرغمالیوں جیسے زندگی گزارنے پر مجبور اور نائجر کی نئی فوجی حکومت کے رحم و کرم پر ہے۔وہ کھانے کی ترسیل روک رہے ہیں۔

نائیجر کے فوجی رہنماؤں نے فرانسیسی سفیر کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا لیکن وہ اب بھی فرانسیسی سفارت خانے میں موجود ہیں۔ فرانس نے بھی نائجر کے نئے فوجی حکمرانوں کی بات ماننے اور انہیں تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے۔

ماضی قریب میں کئے گئے معاہدے کے مطابق نائجر میں 1500 فرانسیسی فوجی تعینات ہیں۔ نائجر کی نئی فوجی حکومت نے اس معاہدے کو توڑنے اور فرانسیسی فوجیوں کے فوری انخلا کا حکم دیا تھا لیکن فرانس کا موقف ہے کہ اس حوالے سے کوئی بھی بات چیت صرف اور صرف صدر بازوم سے ہی ہوگی کیونکہ وہی نائجر کے جائز حکمران ہیں۔

رواں برس جولائی میں نائجر کی فوجی قیادت نے ملک کے منتخب صدر محمد بازوم کا تختہ الٹ کر حکومت سنبھال لی تھی۔ تاہم یورپی ممالک نے نئی حکومت کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے۔۔

پاکستان