چین میں خواتین نے پیٹ پر جعلی ناف کے اسٹیکر لگانے شروع کردیئے ہیں تاکہ ان کی ٹانگیں لمبی نظر آئیں۔۔
دنیا کے کئی معاشروں میں لمبی ٹانگیں خواتین کی دلکشی کی علات سمجھی جاتی ہیں۔۔ لیکن چین والوں نے اس میں بھی دو نمبری کا راستہ ڈھونڈ نکالا ہے۔۔
چین کے بازاروں میں ایسے اسٹیکر ملنے لگے ہیں جن میں ناف کی تصویر ہے ۔۔ عورتیں ان اسٹیکرز میں سے ایک لگاکر یہ ظاہر کرتی ہیں کہ ان کی ٹانگیں لمبی ہیں۔۔
نوجوان چینی خواتین ناف کے سوراخ کی طرح نظر آنے والے عارضی ٹیٹوز کی شیٹس 5 سے 10 چینی یوآن میں خریدتی ہیں، پاکستانی کرنسی میں یہ رقم 400 روپے تک بنتے ہیں۔۔
اس اسٹیکرز کو عام طور پر اصلی ناف سے چند سینٹی میٹر اوپر چسپاں کیا جاتا ہے۔ جس کے بعد اصلی ناف کو پتلون یا اسکرٹ کے اندر چھپا دیا جاتا ہے اور ناف کا اسٹیکر اس طرح نمایاں کیا جاتا ہے کہ دھڑ چھوٹا اور ٹانگیں لمبی لگیں۔
بڑی تعداد میں لوگ سمجھتے ہیں کہ ان کی ناف جاذب نظر نہیں ، اس لئے وہ انہیں چھپانے اور اسٹیکرز دکھانے کو ترجیح دیتے ہیں۔
چین میں سماجی رابطے کی ویب سائیٹس پر کچھ لوگوں نے ان اسٹیکرز کو چینی معاشرے میں غیر حقیقی خوبصورتی کے معیارات کا پرچار کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے، لیکن روزمرہ استعمال کرنے والے انہیں پسند کرتے نظر آتے ہیں۔
اس کے حامی افراد کا خیال ہے کہ یہ ان کی ناف سے بہتر نظر آتا ہے اور اس سے ان کی ٹانگیں لمبی دکھائی دیتی ہیں۔۔
چینی سوشل میڈیا پر کہا جارہا ہے کہ ان اسٹیکرز کا استعمال چھوڑنا آسان نہیں ہے۔ کیونکہ یہ انتہائی حقیقی نظر آنے کے ساتھ ساتھ واٹر پروف بھی ہیں، لوگ اسے 2023 کی سب سے کامیاب ایجاد بھی قرار دے رہے ہیں۔۔