نگراں وفاقی حکومت نے ڈالر کی قدر میں کمی کو مدنظر رکھتے ہوئے پیٹرول کی قیمت میں کمی کا عندیہ دے دیا ہے۔۔
اگست اور ستمبر میں پیٹرول چار بار مہنگا ہوچکا ، نگراں وفاقی حکومت نے 15 اگست سے اب تک پیٹرول 55 روپے فی لیٹر تک مہنگا کیا ہے۔۔ اس وقت پیٹرول کی سرکاری قیمت 332 روپے فی لیٹر سے زائد ہے۔
کراچی میں موجود دو نگراں وفاقی وزیر نے الگ الگ مقامات پر یکم اکتوبر کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا عندیہ دیا ہے۔۔
کراچی پریس کلب میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاق وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ ٌپاکستان عالمی مارکیٹ سے پیٹرولیم مصنوعات ڈالر سے خریدتا ہے ۔۔ جب کہ روپے کی قدر میں بھی مسلسل کمی واقع ہورہی تھی۔ لیکن ڈالر کی قیمت گرنے کی وجہ سے پیٹرولیم مصنوعات سستی ہوسکتی ہیں۔۔
اسی طرح نگراں وفاقی وزیرِ صنعت گوہر اعجاز نے بھی گورنر سندھ کامران ٹیسوری کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یکم اکتوبر کو پیٹرول کی قیمتوں میں کمی ہوگی۔
ماہرین کہتے ہیں ڈالر کی قدر میں حالیہ کمی کودیکھا جائے تو پیٹرول 12 روپے جب کہ ڈیزل 11 روپے فی لیٹر سستا ہوسکتا ہے۔۔ قیمت میں کمی گزشتہ دو ماہ کے دوران بڑھائی گئی قیمت سے بہت کم ہے۔اس کا عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا ۔۔ کیونکہ حکومت کو ڈیلر کے ساتھ کئے گئے معاہدے کے مطابق مارجن مٰں بھی اضافہ کرنا ہے۔۔