حماس اور اسرائیل کے درمیان گزشتہ ہفتے سے جاری لڑائی نے خوفناک صورت حال اختیار کرلی ہے، اسرائیل کی وحشیانہ بمباری نے غزہ میں انسانی المیے کو جنم دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے غزہ کی 11 لاکھ ۤبادی کو کل تک جنوبی علاقوے میں منتقل ہونے کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔ جس کے بعد لوگ اپنا گھر بار چھوڑ کر قدرے محفوظ مقام کی طرف منتقل ہورہے ہیں۔
امریکی حکام کی فلسطینی و اسرائیلی رہنماؤں سے ملاقاتیں
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اردن میں فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کی ہے۔ اس کے علاوہ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن بھی اسرائیل ہی میں موجود ہیں۔
دونوں امریکی وزرا نے قابض اسرائیلی حکومت کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ۔ لائیڈ آسٹن نے تو اسرائیل کو اضافی فوجی امداد بھیجنے کے لیے بھی آمادگی طاہر کی ہے۔۔
غزہ پر ہر 30 سیکنڈ بعد بمباری
امریکی خبر ایجنسی ایسوسی اییٹڈ پریس کے مطابق اسرائیل غزہ پر زمینی حملے کی بھرپور تیاری کر رہا ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ہی فضائی اور زمینی توپوں سے بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔ حماس کی جانب سے گزشتہ ہفتے نشانہ بنائے گئے دیہات کے قریب ہی توپیں نصب کی گئی ہین جہاں سے ہر 30 سیکنڈز بعد غزہ کے نظر نہ آنے والے ہدف کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
حماس کا مزاحمت کا اعلان
اسرائیلی الٹی میٹم کے جواب میں حماس نے ہم اپنی سرزمین، اپنے گھروں اور اپنے شہروں میں ہی رہیں گے، کوئی اپنا گھر نہیں چھوڑے گا۔
دوسری جانب حماس کی جانب سے جمعہ کے روز بھی غزہ سے جنوبی اسرائیل میں راکٹ داغنے کا سلسلہ جاری رہا تاہم اسرائیل سے کسی بھی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
اسرائیلی بمباری نے ان ہی کے شہری ہلاک
حماس نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی بمباری سے کم از کم 13 اسرائیلی اور غیر ملکی مارے گئے ہیں۔
حزب اللہ حماس کا ساتھ دینے کے لیے تیار
حزب اللہ کے نائب رہنما نے اسرائیل کے خلاف جنگ میں حماس کا ساتھ دینے کے لیے ’مکمل طور پر تیار‘ ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم وقت آنے پر بھرپور مداخلت کریں گے۔