مصر میں آثار قدیمی پر کام کرنے والے بین الالقوامی ماہرن نے ہزاروں برس پرانی قبریں دریافت کی ہیں ۔ جن میں سے منتروں کی 50 فٹ لمبی کتاب بھی ملی ہے جسے ماہرن نے مُردوں کی کتاب کا نام دیا ہے۔۔
دنیا بھر کے معروف محقق آج کل مصر کے شہر منیا سے ایک رونگٹھے کھڑے کردینے والی دریافت پر حیران و پریشان ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق مصر کے معروف علاقے ٹونا الجبیل قبرستان سے 3400 سال پرانی ممیاں دریافت ہوئی ہیں۔ ان ممیوں کے ایسی کئی قیمتی چیزیں برآمد ہوئیں ہیں جنہیں دیکھ کر ہر کوئی حیران رہ جاتا ہے۔
برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق مصر کے دارالحکومت قاہرہ سے 220 کلومیٹر جنوب میں ہزاروں سال پرانی قبریں ملی ہیں جنہیں پتھروں کو کاٹ کر بنایا گیا ہے۔۔ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ایک ممی کے ساتھ کتاب ملی ہے محققین مُردوں کی کتاب کا نام دے رہے ہیں۔
A cemetery dating back to the New Kingdom of ancient #Egypt was unearthed at Tuna El-Gebel necropolis in southern Egypt's Minya governorate, the Egyptian Ministry of Tourism and Antiquities announced on Sunday. #mummy https://t.co/vU3brqH9QD pic.twitter.com/SAK2nNDUwG
— China.org.cn (@chinaorgcn) October 16, 2023
ماہرین آثار قدیمہ نے انکشاف کیا ہے کہ اچھی حالت میں ملنے والی یہ مُردوں کی کتاب تقریباً 50 فٹ لمبی ہے۔ ان کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے جیسے کل ہی لکھا گیا ہو۔ مختلف قسم کے منتروں کے ساتھ لکھی گئی اس کتاب حنوط کی گئی لاشوں کے ساتھ مقبروں میں رکھا گیا تھا۔ تاکہ مرنے سے بعد کی زندگی میں میت کی حفاظت اور مدد ہو۔
بتایا جا رہا ہے کہ دریافت ہونے والے نئے مقبروں میں خواتین کے ناموں کے ساتھ دو تابوت ملے ہیں جن میں سے ایک قدیم مصری دیوتا تھوتھ جیہوتی کی بیٹی کی قبر ایبیس بھی ہے۔