ورلڈ کپ کے لیگ میچ میں آج پاکستان اور افغانستان کے درمیان مقابلہ ہے۔ پاکستان کو سیمی فائنل کی دور میں رہنے کے لیے ہر صورت یہ میچ جیتنا ہوگا۔
بھارت کے شہر چئنی میں کھیلے جارہے میچ کی جیت کے لیے پاکستانی کھلاڑیوں پر بہت دباؤ ہے۔ اب تک ٌپاکستان چار میچز کھیل چکا ہے جس میں سے وہ دو جیتی اور دو ہاری ہے۔
پاکستان نے نیدر لینڈز اور سری لنکا کو شکست دی جب کہ بھارت اور آسٹریلیا کے خلاف ہار کا مزہ چکھنا پڑا۔
میگا ایونٹ میں پاکستان اس وقت بھارت، نیوزی لینڈ، جنوبی افرئیقا اور آسٹریلیا کے بعد پانچویں نمبر پر ہے۔ فائنل فور میں جگہ بنانے کے لیے کڑی محنت کرنا ہوگی۔ ٹیم کے پاس غلطی کی گنجائش انتہائی کم ہے۔
میگا ایونٹ میں افغانستان اب تک ایک ہی میچ جیت چکی ہے لیکن وہ جیت بھی اسے آسٹریلیا جیسی مضبوط ٹیم کے خلاف ملی ہے۔
اتوار کے روز پریس کانفرنس کے دوران قومی ٹیم کے اوپنر امام الحق نے ٹیم کی خراب کارکردگی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ ٹیم نے پچھلے دو میچ اچھے نہیں کھیلے لیکن افگانستان کے خلاف شائقین کو الگ ٹیم نظر آئے گی۔
دوسری جانب افغانستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ جوناتھن ٹروٹ نے کہا کہ ورلڈ کپ کا ہر میچ اہم ہے، پاکستان بھی میچ جیتنے کی پوری کوشش کرے گا اور ہم بھی جیتنے کی پوری کوشش کریں گے۔