اہم ترین

موبائل فون بھی مردوں کو بانجھ بنارہا ہے، جدید تحقیق میں دعویٰ

وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مردوں کے مادہ منویہ میں اسپرمز کی تعداد کم ہوتی جارہی ہے۔۔ جدید تحقیق میں دعویٰ کیا گیا گیا ہے اس کی جہاں کئی وجوہات ہیں وہیں ایک سبب موبائل فون کا بڑھتا استعمال بھی ہے۔۔

طبی جریدے جرنل فرٹیلیٹی اینڈ اسٹریلیٹی میں سوئٹزر لینڈ میں کی گئی ایک تحقیق شائع ہوئی ہے۔ جس میں موبائل فون اور مردوں کی تولیدی صحت کے درمیان تعلق پر تحقیق کی گئی۔۔

تحقیق میں شامل ماہرین نے ڈھائی ہزار سے زائد مردوں کے اسپرم سیمپلز لیے ، مردوں کے موبائل فون کے استعمال اور ان کے مادہ منویہ میں اسپرم کی تعداد پر غور کیا گیا۔

تحقیقی نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے سوئس محققین نے ایک ان اسباب کی فہرست تیار کی جو مردوں کی تولیدی صحت پر براہ راست اثر انداز ہوتی ہے۔۔

ماہرین کے مطابق تمباکو نوشی، موٹاپا، الکحل کا استعمال اور نفسیاتی دباؤ مردوں کی تولیدی صحت کے لیے انتہائی مضر ہیں۔ اس کے علاوہ موبائل کا استعمال بھی مردوں کو بانجھ کرنے میں کردار ادا کررہا ہے۔۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ موبائل فونز سے ریڈیو فریکوئنسی پر برقی مقباطیسی میدان بنتے رہتے ہیں جو مردوں کے مادہ منویہ میں اسپرمز کی تعداد پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس تحقیقی کے نتائج حتمی نہیں کہے جاسکتے کیونکہ اس قسم کی تحقیق جانوروں میں تو کی جاتی رہی ہے لیکن انسانوں میں یہ پہلی بار کی گئی ہے۔

دوسری جانب عالمی شہرت یافتہ محققین نے اس تحقیق کے نتائج پر کئی سنجیدہ نوعیت کے سوال کھڑے کئے ہیں۔ ان میں سے ایک برطانیہ کی یونیورسٹی آف مانچسٹر میں ماہر اینڈرولوجی ڈاکٹر ایلن پیسی بھی ہیں۔۔

ڈاکٹر ایلن پیسی کا کہا اس تحقیق سے کہیں بھی یہ ثابت نہیں ہوتا کہ سیل فون براہ راست مردانہ بانجھ پن کے عالمی مسئلے کا باعث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر مرد اس تحقیق سے پریشان ہو رہے ہیں تو اپنے فون کو جیب کے بجائے بیگ میں رکھنا اور ان کا استعمال محدود کرنا ان کے لیے نسبتاً آسان کام ہے۔لیکن وہ بذات خود اپنا فون اپنی پتلون کی جیب میں ہی رکھنا پسند کریں گے۔

پاکستان