اسرائیل کی غزہ میں بمباری اور مغربی ممالک میں بڑھتے اسلامو فوبیا کے باعث صورت حال یہ ہوگئی ہے کہ ایک طیارے کو مسافر کی جانب سے مجھے اللہ سے پیار ہے لکھنے پر ناصرف ہنگامی لینڈنگ کرادی بلکہ اس مسافر کو بھی اتار دیا گیا۔۔
فرانسیسی نیوز ویب سائیٹ فرانس 24 کے مطابق یہ واقعہ 7 نومبر کا ہے اور پرواز پیرس سے قاہرہ جارہی تھی کہ عملے نے 29 سالہ مسافر کے مشکوک رویے اور اس کی خراب طبی حالت کو دیکھتے ہوئے روم میں ہنگامی لینڈنگ کا فیصلہ کیا۔۔
روم ایئر پورٹ پر موجود اطالوی کسٹم حکام کے مطابق یہ شخص خود کو بیمار محسوس کر رہا تھا۔ دوران ٌپرواز عملے نے دوا دینے سے پہلے روایتی انداز میں ایک فارم پُر کرنے کے لیے دیا ۔ جس میں یہ کہا گیا تھا کہ مسافر نے دوا اپنی ذمہ داری پر لی ہے۔۔ کسی بھی صورت حال کی ذمہ داری ہوائی کمپنی یا عملے پر نہیں ہوگی۔۔
حکام کا کہنا ہے کہ پرواز کے عملے نے فارم واپس لیا تو اس میں مسافر نے تحریر کیا کہ “مجھے اللہ سے محبت ہے”۔
تحریر دیکھتے ہوئے پرواز کے عملے نے طیارہ روم قاہرہ لے جانے کے بجائے روم کے فیو میسینو ایئر پورٹ (Fiumicino Airport) پر اتار دیا۔ جہاں موجود اطالوی حکام نے پولیس نوجوان کو حراست میں لے لیا۔۔
حراست میں لئے جانے پر بھی نوجوان نے مزاحمت نہیں کی بلکہ ٹوٹی پھوٹی انگریزی میں یہی کہتا رہا کہ ” میں نے کچھ نہیں کیا۔مجھے کچھ نہیں معلوم۔ میں نے کوئی مسئلہ کھڑا نہیں کیا۔ مہربانی کرو مجھے مدد کی ضرورت ہے۔ میں مصر سے ہوں”
ٌپرواز میں مصری نوجوان کے ساتھ ہی بیٹھے ایک مسافر بتایا کہ اس کے لئے یہ ایک مشکل صورت حال تھی، لیکن ہم نے نوجوان کے رویئے میں روم اترنے سے پہلے تک کوئی اشتعال نہیں دیکھا۔
دوسری جانب فضائی کمپنی ویولنگ (Vueling) نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ طیارے کو ایک مسافر کے نامناسب رویے کی وجہ سے سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر روم میں اتارا گیا۔۔