نگران وفاقی حکومت نے جاتے جاتے آئی ایم ایف کا ایک اور مطالبہ پورا کرتے ہوئےعوام پر ایک اور مہنگائی بم گرادیا ہے ۔
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 10 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔۔
اجلاس کے دوران کابینہ نے گیس کی قیمتوں سے متعلق توانائی کمیٹی کے 26 جنوری اور 2 فروری کے فیصلوں کی توثیق کردی۔ جس کے تحت پروٹیکٹڈ، نان پروٹیکٹڈ صارفین، کیپٹیو پاور پلانٹس کیلئے گیس کی قیمتوں میں سڑسٹھ فیصد تک اضافہ کردیا گیا ہے۔۔
گیس کی نئی قیمتوں کا اطلاق یکم فروری سے کردیا گیا ہے اور اس سے صارفین پر دو سو چار ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نان پروٹیکٹڈصارفین کیلئےگیس قیمتوں میں300روپےفی ایم ایم بی ٹی یواضافہ کیا گیا ہے۔ جبکہ پروٹیکٹڈ صارفین کیلئے گیس قیمتوں میں مناسب اضافہ کیا جائے گا۔
نگراں وفاقی حکومت نے گیس کی قیمتوں میں گزشتہ 3 ماہ کے دوران یہ دوسری مرتبہ بڑا اضافہ کیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے نئے قرض کے لیے حکومت کو گیس کی مد میں دی جانے والی سبسڈی ختم کرنی تھی۔