اہم ترین

پاک چین تجارت کا یوآن میں حجم 14 فیصد تک پہنچ گیا

صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے آگاہ کیا ہے کہ ایف پی سی سی آئی چین کے لیے پاکستانی ایکسپورٹس کو متنوع بنانے اور پائیدار بنیادوں پر وسعت دینے کے لیے نہایت اہم ملک سمجھتا ہے۔مزید برآں،چین نہ صرف پڑوسی اور دوست ملک ہے بلکہ وہ پاکستانی برآمدات کے لیے بھی ایک بہت بڑی مارکیٹ ہے۔ انہوں نے اس رجحان پر اپنی خوشی کا اظہار کیا کہ 2023 میں چین کے ساتھ یوآن میں پاکستانی تجارت 14 فیصد تک پہنچ گئی ہے؛ جبکہ 2018 میں یہ محض 2 فیصد تھی۔

جاری بیان کے مطابق صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے چینی نئے سال اور اسپرنگ فسٹیول کے موقع پر پاکستان کی تمام کاروباری، صنعتی اور تاجر برادری کی جانب سے دلی مبارکباد پیش کی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان حکومتی سطح کی طرح عوامی اور کاروباری سطح پر بھی تعلقات بہت مضبوط ہیں۔

ایف پی سی سی آئی کے نائب صدور امان پراچہ اور آصف سخی نے کراچی میں چینی قونصل خانے کا دورہ کیا ۔

کراچی میں چینی قونصل جنرل Yang Yundong سے گفتگو کے دوران امان پراچہ نے بتایا کہ چینی کرنسی یوآن میں تجارتی حجم میں اضافہ ایک عالمی رجحان ہے اور یہ پاکستان کے معاملے میں خاص طور پر مفید اور قابل قدر ہے۔ کیونکہ پاکستان کا روپیہ غیرمعمولی دباؤ کا شکار ہے اور گزشتہ چند سال سے پاکستان کو مسلسل گرتے ہوئے زرمبادلہ کے ذخائر (FER)، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ (CAD) اور بیرونی سرمایہ کاری میں رکاوٹوں کی وجہ سے معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔

نائب صدر ایف پی سی سی آئی آصف سخی نے کہا کہ پاکستان کی اقتصادی تر قی کے لیے چین ایک بہترین کیس اسٹڈی ہے۔چین کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری اور صنعتی تعاون سے پاکستان کوتیز تر معاشی ترقی اور غربت میں تیزی سے کمی کی راہ پر گامزن ہونے میں بہت مدد مل سکتی ہے جیسا کہ چین نے گزشتہ 3 دہائیوں کے دوران حاصل کیا ہے۔

پاکستان