سابق وزیر اعظم عمران خان نے ایف آئی اے کی جانب سے سوشل میڈیا اکاوئنٹ کے ذریعے افواج پاکستان کو بغاوت پر اکسانے کے الزام کو ایبسولوٹ نان سینس قرار دیتے ہوئے اپنے وکیل کے بغیر تفتیش میں شامل ہونے سے انکار کیا ہے۔
چند روز قبل عمران خان کے آفیشل ایکس ہینڈل سے شیخ مجیب الرحمان سے متعلق ویڈیو اپ لوڈ کی گئی تھی۔
ایف آئی اے سائبر کرائم کی جانب سے یہ الزام عائد کیا گیا تھا کہ عمران خان کے ایکس ٹوئٹر اکاوئنٹ سے ریاست مخالف مواد شیئر کیا گیا ہے اور ریاستی اداروں بشمول فوج کے خلاف جھوٹا بیانیہ اور غلط معلومات پھیلائی گئی ہیں جو بظاہر فوجی اہلکاروں کو بغاوت پر اکسانے کے ضمرے میں آتا ہے۔
پیکا 2016 کے تحت جیل میں عمران خان سے تفتیش کی اجازت ملنے کے بعد ایف آئی اے سائبر کرائم کی تفتیشی ٹیم جمعرات کی شب اڈیالہ جیل پہنچی تو سابق وزیر اعظم نے ملنے سے انکار کر دیا۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے اپنے وکیل کے بغیر ایف آئی اے کی تفتیش میں شامل ہونے سے انکار کرتے ہوئے لکھا کہ ان کے خلاف یہ الزامات ’ایبسولوٹ نان سینس‘ ( بالکل بکواس) ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ وہ کسی بھی سوال کا جواب وکلا کی موجودگی میں ہی دیں گے جس کے بعد ایف ائی اے ٹیم نے بانی پی ٹی آئی کا موقف تحریری طور پر حاصل کر لیا۔