وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی بچے زندہ دفن ہو رہے ہیں اور دنیا تماشائی بنی ہے۔
اپنے خطاب میں شہباز شریف نے کہا کہ ہم فلسطین کی مقدس سرزمین پر ایک بڑا المیہ رونما ہوتے دیکھ رہے ہیں، صرف مذمت کرنا کافی نہیں، ہمیں اس خونریزی کو فوری روکنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے فلسطین کے دو ریاستی حل کی ضرورت ہے۔ ایسی فلسطینی ریاست قائم کی جائے جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو، اقوام متحدہ فوری طور پر فلسطین کو اپنا مستقل رکن تسلیم کرے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ فلسطین کے ساتھ اب لبنان میں اسرائیلی جارحیت شروع ہوگئی ہے، لبنان میں اسرائیلی جارحیت سےخطےمیں بڑی جنگ کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر سے متعلق وزیر اعظم نے کہا انڈیا مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ 5 اگست 2019 کو بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کیا، بھارتی جبر کے باوجود کشمیری برہان وانی کے نظریے کو آگے بڑھا رہے ہیں۔جموں و کشمیر کے لوگ بھی ایک صدی سے حق خود ارادیت مانگ رہے ہیں، مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق عمل کیا جائے۔