تصور کریں کہ جب آپ کے بینک اکاؤنٹ میں اچانک کروڑوں روپے آجائیں تو کیا ہوگا ہے۔ ایسا ہی کچھ برطانیہ میں مقایم ایک ایسے غریب مسلمان شخص کے ساتھ ہوا جو اپنی ایمانداری پر پوری دنیا کے لیے مثال بن گیا۔
اگر آپ کا بینک اکاؤنٹ خالی ہے یا آپ کے پاس صرف 300 روپے ہیں اور اچانک کروڑوں روپے اس میں آ جائیں تو آپ کیا کریں گے؟ اتنا پیسہ دیکھ کر کسی کے بھی ارادے ڈگمگا سکتے ہیں۔ خاص کر جب وہ بہت غریب ہو۔۔
اور اگر بینک بھی مان لے کہ یہ رقم آپ کی ہے تو شاید آپ خود کو خوشی سے ناچنے سے نہیں روک پائیں گے۔
ایسا ہی واقعہ برطانیہ کے علاقے مشرقی لندن کا رہائشی ارسلان خان کے ساتھ پیش آیا۔ بینک نے بھی مان لیا کہ رقم اسی کی ہے، اس کے بعد اس شخص نے جو کچھ کیا وہ پوری دنیا کے لیے مثال بن گیا۔
41 سالہ ارسلان خان کے بینک اکاؤنٹ میں صرف 1 پاؤنڈ موجود تھا۔ وہ اکثر اپنا اکاؤنٹ چیک کرتا تھا کیونکہ اس نے کرنٹ اکاؤنٹ میں 200 پاؤنڈز کی منتقلی کرنے کا اسٹینڈنگ آرڈر دیا تھا۔
اس حوالے سے جاننے کے لئے جب اس نے اپنا بینک اکاؤنٹ چیک کیا تو حیران رہ گیا۔ اس کے اکاؤنٹ میں اچانک 1,22,000 برطانوی پاؤنڈز آگئے تھے جو کہ پاکستانی کرنسی میں 4 کروڑ روپے بنتے ہیں۔
یہ دیکھ کر ارسلان خان نے فوراً اپنے بینک کو اطلاع دی۔ بینک نے اسے بتایا کہ یہ رقم اسی کی ہے۔
بینک کے اس جواب کے بعد ارسلان خان صاحب چاہتے تو وہ رقم کسی دوسرے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کر سکتے تھے اور آرام سے خرچ کر سکتے تھے لیکن وہ بینک کی دوسری کال کا انتظار کرتے رہے۔
بینک کو اپنی غلطی کا احساس ہونے میں دو دن لگے۔ بینک نے اسے بتایا کہ یہ ایک ایسے شخص کی رقم ہے جس کے متعدد اکاؤنٹس ہیں، جو غلطی سے اس کے اکاؤنٹ میں جمع ہو گئے ہیں۔ بینک سے یہ سن کر ارسلان خان نے رقم واپس منتقل کر دی۔