اسرائیل اور امریکا نے حماس کی فنڈنگ میں بٹ کوائن (Bitcoin)، ڈوجی کوائن (Dogecoin ) اور ایتھیریم (Ethereum) جیسی کرپٹو کرنسیوں کے کردار کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔۔
حماس نے 7 اکتوبر کواسرائیلی بربریت کے جواب میں اپنی مسلح مزاحمتی تحریک کا سب سے بڑا آپریشن طوفان الاقصیٰ شروع کیا۔
روس کو چھوڑ کر امریکا سمیت دنیا بھر کی بڑی معاشی طاقتوں نے حماس کو دہشتگرد تنظیم قرار دے رکھا ہے۔ جس کی وجہ سے اسے عام مروجہ طریقوں سے فنڈنگ نہیں ملتی۔ تو پھر اس وقت دنیا کی سب سے بڑی مزاحمتی تحریک اپنے مالی معاملات کیسے چلاتی ہے؟
امریکا اور اسرائیل نے طوفان الاقصی کے دوران ہونے والے بھاری جانی نقصان کے بعد حماس کی مالی معاونت میں ڈیجیٹل کرنسی کے کردار کے حوالے سے تحقیقات شروع کردی ہیں۔
19 اکتوبر کو امریکی محکمہ خزانہ کے فنانشل کرائمز انفورسمنٹ نیٹ ورک نے کنورٹیبل ورچوئل کرنسی مکسنگ (CVC) کو حماس اور اسلامی جہاد کی جانب سے منی لانڈرنگ کے ذریعے کے طور پر استعمال کرنے کی وجہ سے نئے قواعد و ضوابط تجویز کئے ہیں۔
الگ الگ کرپٹوں کرنسیوں کو ایک دوسرے سے منسلک کرنے کے لیے آن لائن خدمات فراہم کئے جانے کے عمل کو مکسرز اور ٹمبلر کہا جاتا ہے۔ ان کرپٹو مکسرز کا کالے دھن کو جائز بنانے اور اپنی کمائی چھپانے کے لیے خطرناک حد تک استعمال کئے جانے کے خطرات بہت زیادہ ہیں۔
7 اکتوبر کو ہونے والے حملے کے تناظر میں، اسرائیلی وزارت دفاع نے دعویٰ کیا ہےکہ انہوں نے حماس کے ان ورچوول والے (virtual wallets) کو ضبط کرلیا ہے جن میں 2019 سے 2023 کے درمیان اسے چار کروڑ 10 لاکھ ڈالرز موصول ہوئے تھے۔ اسی طرح فلسطینی اسلامی جہاد نے ان ہی ذرائع سے 9 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز حاصل کئے ہیں۔۔
اس کے علاوہ امریکا نے غزہ کی ایک مکسر کمپنی “بائی کیش” (Buy Cash) پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کمپنی پر حماس اور فلسطینی اسلامی جہاد کو کرپٹو کرنسی کی منتقلی میں “سہولیات” فراہم کرنے کا الزام ہے۔
کرپتو کرنسییوں کی بلاک چین کے تجزیاتی ادارے ایلیپٹک (Elliptic) شریک بانی ڈیوڈ کارلیزل کا دعویٰ ہے کہ حماس کا کریپٹو کا استعمال پہلی بار جنوری 2019 میں سامنے آیا تھا۔ اس وقت حماس کا مسلح ونگ القسام بریگیڈز فیس بک اور انسٹاگرام کے ذریعے بٹ کوائن کے عطیات کی اپیل کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا تھا۔
کارڈف یونیورسٹی میں دہشت گردی کی مالی معاونت کے نیٹ ورک کے ماہر نکولس رائڈر کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر ان اقدامات سے حماس نے چند ہزار ڈالرز ہی جمع کئے لیکن اس وقت سے حماس نے سوشل نیٹ ورکس کو فنڈنگ ذرائع کے طور پر استعمال شروع کردیا۔ کرپٹو کے ذریعے حماس کو کتنی رقم کی منتقلی کی گئی ہے اس کا اندازہ لگانا ناممکن ہے۔