اہم ترین

کیک بیچنے والا نوجوان دنیا کی سب سے بڑی اسلامی ریاست کی سربراہی کرے گا

آبادی کے لحاظ سے انڈونیشیا کو دنیا کی سب سے بڑی مسلم ریاست ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ اس کے علاوہ دیگر مسلمان ملکوں کے برعکس یہاں ایک ایسا نوجوان برسراقتدار آنے والا ہے جس نے اپنے کیرئیر میں مقامی کیک بھی بیچے ہیں۔

برطانوی اخبار دی گارجین کی رپورٹ کے مطابق 1987 میں انڈونیشیا کے سب سے بڑے جزیرے جاوا میں پیدا ہونے والے جبران راکابومنگ راک (Gibran Rakabuming Raka) کے والد اندونیشیا کے موجودہ صدر جوکوو ودودو کے ہیں ۔

جوکوو ودودو 2014 سے انڈونیشیا کے صدر ہیں۔ ان کے دور حکومت میں انڈونیشیا نے معاشی میدان میں کافی ترقی کی۔

انڈونیشیا کے موجودہ صدر کے بیٹے جبران راکابومنگ راک نے بہت ہی کم عرصے میں سیاسی میدان میں مقبولیت حاصل کی ہے۔

جبران نے کھانے کی کئی کمپنیاں چلائیں۔ ان میں مقامی سطح پر کام کرنے والی کیٹرنگ کمپنی مرچ پاری بھی شامل ہے۔ اس کیٹرنگ کمپنی کی خاص سوغات انڈونیشیا کا روایتی پکوان پین کیک ہے۔

جبران نے نوجوانی میں اپنے والد کی سیاسی جدو جہد اور عروج دیکھا ہے۔ اس لئے وہ ان ہی سے متاثر ہیں اور اپنے والد ہی کا سیاسی ورثہ آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔

36 سالہ نوجوان انڈونیشیا کے آئندہ صدارتی انتخابات میں نائب صدر کے امیدوار ہیں۔ ملک میں جبران کی شہرت کی خاص وجہ ان کا عوامی انداز ہے۔ وہ سائیکل میں بیٹھ کر ایک عام انسان کی طرح اپنی سیاسی مہم چلارہے ہیں ۔

جبران کی نظریں نوجوان نسل کی ترقی، جدید ٹیکنالوجی کے فروغ اور دور جدید کو درپیس ماحولیاتی آلودگی اور تغیرات سے نمٹنے پر مرکوز ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ وہ اقتدار میں آکر ڈیجیٹل کمپنیوں کو قرض فراہم کریں گے اور گرین اکانومی کی ترقی جاری رکھیں گے۔ ان کے مطابق ہمارا فرض نوجوانوں کو ترقی کے راستے پر گامزن کرنا اور انہیں جدید تیکنالوجی سے لیس کرنا ہے۔

پاکستان