اہم ترین

القادر ٹرسٹ کیس میں اہم پیش رفت، کیا عمران خان کی ضمانت منسوخ ہوسکتی ہے؟

اسلام آباد ہائی کورٹ نے القادر ٹرسٹ کیس میں اہم فیصلہ کرتے ہوئے چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان کو شامل تفتیش ہونے کا حکم جاری کردیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے عمران خان کی عوری ضمانت کے تحریری حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ اگرعمران خان القادر ٹرسٹ کیس کی تفتیش میں رکاوٹ ڈالیں تو نیب عدالت سے ان کی ضمانت منسوخ کرانے کی درخواست کرسکتا ہے۔ اور تفقتیشی افسر ضرورت پیش آنے پر عمران خان کو طلب کرسکتا ہے اور وہ ان کے سامنے پیش ہونے کے پابند ہیں۔

یہ بھی پڑھیئے : القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی دو ہفتوں کی عبوری ضمانت منظور

حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایڈووکیٹ جنرل اور ایڈیشنل اٹارنی کے مطابق آرٹیکل 245 نافذ ہونے کی وجہ سے عمران خان کو ریلیف نہیں مل سکتا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ایڈووکیٹ جنرل اور ایڈیشنل اٹارنی کا یہ موقف جارحانہ ہے، اس موقف کا مطلب وہ بنیادی حقوق غصب کرنا ہے جو جمہوری اور اسلامی ریاست کی بنیاد ہیں، تصور نہیں کیا جا سکتا ایک ذمہ دار حکومت شہریوں کے لیے انصاف کی رسائی میں یہ رکاوٹ ڈالے گی۔

جب کہ عدالت نے آرٹیکل 245 کے نفاذ میں عدالت تک رسائی کے نکتےپر اٹارنی جنرل پاکستان کو نوٹس جاری کرکے اس اہم آئینی نکتے پر معاونت طلب کرلی۔

ہائی کورٹ نےیہ بھی کہا ہے کہ ایڈووکیٹ جنرل اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے متعلقہ فورم احتساب عدالت میں ہونے کا اعتراض بھی اٹھایا،سپریم کورٹ کے احکامات پر عمران خان کو ہائیکورٹ پیش کیا گیا، ایڈوکیٹ جنرل اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا اعتراض درست نہیں کوڈ آف کریمنل پروسیجر کی سیکشن 561اے کے تحت  ہائی کورٹ کو کسی بھی کیس کو سننے کا اختیار حاصل ہے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ روز القادر ٹرسٹ کیس میں چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان کی دو ہفتوں کی عبوری ضمانت منظور کی تھی۔

پاکستان