اہم ترین

سوشل میڈیا سے دماغ خراب ہوجاتا ہے، انسٹاگرام، یوٹیوب اور فیس بک پر مقدمہ

کینیڈا میں ایک شخص نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز انسٹاگرام، یوٹیوب، ریڈٹ اور ٹک ٹاک پر مقدمہ درج کردیا ہے۔

امریکی ویب سائیٹ کے مطابق کینیڈا کے علاقے مونٹریال کی عدالت میں ایک شخص نے انسٹاگرام، یوٹیوب، ریڈڈیٹ اور ٹِک ٹاک جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مقدمہ درج کرایا ہے۔

اس شخص کا الزام ہے کہ یہ ایپس اس کی ذہنی صحت پر منفی اثر ڈال رہی ہیں۔ اس شخص کا کہنا ہے کہ اس نے 2015 میں سوشل میڈیا کا استعمال شروع کیا۔ ان تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی وجہ سے اس کا دماغ پریشان ہو جاتا ہے۔

قانونی معاونت فراہم کرنے والی لیمبرٹ ایووکیٹس نامی فرم کے ذریعے کے ذریعے دائر کرائی گئی درخواست میں اس شہری نے کہا کہ یہ تمام پلیٹ فارم اس کے لیے ایک نشے کی طرح ہیں، جس کا دماغی صحت پر برا اثر پڑتا ہے۔ اب اس کی کام کرنے کی صلاحیت کم ہو گئی ہے اور اس کی جسمانی صحت بھی خراب ہو گئی ہے۔

امریکی میڈیا رپورٹس درخواست دائر کرنے والا یہ شخص 24 گھنٹے سوشل میڈیا پلیٹ فارم استعمال کرتا تھا۔ ذہنی صحت متاثر ہونے کی وجہ سے اب سوشل میڈیا پر گزارا جانے والا وقت 2 گھنٹے رہ گیا ہے۔ لیکن اس کے بعد بھی اس کی ذہنی صحت بری طرح متاثر ہوئی اور اس کی نیند میں خلل پڑنے لگا۔

لاء فرم سے منسلک قانونی مشیر فلپ برالٹ کے مطابق یہ مسئلہ مسئلہ آہستہ آہستہ عام ہوتا جا رہا ہے۔ اسی لئے لاؑ فرم نے اس مقدمےمیں دلچسپی ظاہر کی۔

فلپ کے مطابق کینیڈا میں 7 سے 11 سال کی عمر کے 52 فیصد بچے سوشل میڈیا استعمال کرتے ہیں۔ اس کیس کا مقصد کمپنیوں کی جانب سے لاپرواہی سے ڈیزائن کیے جانے والے ان پلیٹ فارمز کے مسئلے کو حل کرنا ہے ۔

پاکستان