آرمی چیف جنرل عاصم منیر کہتے ہیں کہ مسلح افواک کو کمزور کرنا پاکستان کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔
پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں یوم آزادی کی مناسبت سے تقریب سے خطاب کے دوران جنرل عاصم منیر نے کہا کہ ہمارے قوم شعور کی بنیاد نظریہ پاکستان ہے جو دو قومی نظریے پر مبنی ہے۔
آرمی چیف نے کہا قیام پاکستان کا مقصد محض ایک جغرافیائی خطے کا حصول نہ تھا بلکہ ایک ایسے فلاحی ریاست کا قیام تھا جہاں اسلام کے سنہری اصولوں کی بنیاد پر معاشرہ امن و سلامتی اور افہام و تفہیم سے مسلمانوں اور اس ملک میں موجود تمام دوسرے مذاہب کے لوگوں کو آزادی اور تحفظ میسر کر سکے۔
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ آج کے دن ہم تحریک پاکستان کے قائدین اور کارکنان کو کو خراج عقیدت پیش کرنے کے ساتھ ساتھ ان شہدا، غازیوں اور لواحقین کو بھی سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے ان قربانیوں کی بنا پر آزادی کے پرچم کو سربلند رکھا، بلاشبہ آج ہمارا ان آزاد فضاؤں میں زندگی بسر کرنا شہدا کی عظیم قربانیوں کی مرہون منت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اللّٰہ نے ہمت و حوصلہ دیا کہ اس خطے کی حفاظت کرسکیں، آزاد فضاؤں میں زندگی بسر کرنا شہدا کی قربانیوں کا ثمر ہے۔
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ ااتفاقی اور انتشار ملک کو اندر سے کھوکھلا کر کے بیرونی جارحیت کی راہ ہموار کر دیتے ہیں، قوم کا پاک فوج پر غیرمتزلزل اعتماد ہمارا سب سے قیمتی اثاثہ ہے، اکسی مشکل نے ہمارے عزم اور ارادے کو کمزور نہیں کیا، ہم ہر مشکل کے بعد اور مضبوط بن کر ابھرے۔
آرمی چیف نے کہا کہ فواج پاکستان کو کمزور کرنا پاکستان کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔ افواج پاکستان کو کمزور کرنا پاکستان کو کمزور کرنے کے مترادف ہے، کسی قیمت پر اپنی قربانی کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔