اہم ترین

ایران کی اسرائیل پر میزائل حملے کے بعد امریکا کو وارننگ

ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ تہران نے اسرائیل پرمیزائل حملوں کے بعد امریکا کو خبردار کردیا ہپے کہ وہ کسی بھی قسم کی مداخلت نہ کرے۔

ایران نے منگل کے روز تاریخ میں اسرائیل پر اپنا دوسرا براہ راست حملہ کیا۔ اس حملے میں ایران نے ہائپرسونک (آواز کی رفتار سے تیز )ہتھیاروں سمیت 200 میزائل فائر کیے، اس حملے نے اسرائیل بھر میں خوف کی لہر پیدا کردی۔ خطے کے کئی ممالک کو اپنی فضائی حدود بند کرنا پڑگئی۔اسرائیل نے کہا ہے کہ اس کی سرزمین پر 180 میزائل داغے گئے ہیں۔

الجزیرہ کے مطابق ایران کے سرکاری ٹی وی پر نشر انٹرویو میں عباس عراقچی نے کہا کہ ہم نے تہران میں سوئس سفارت خانے کے ذریعے امریکی افواج کو خبردار کیا ہے کہ وہ اس معاملے سے دستبردار ہو جائیں اور مداخلت نہ کریں۔

دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے سوشل میڈیا پر ایک طویل پوسٹ شیئر کی ہے جس میں انہوں نے اسرائیل پر میزائل حملے کا حوالہ دیا۔

ناصر کنانی نے کہا کہ صیہونی حکومت اور اس کے حامیوں کو جان لینا چاہیے کہ ایران جو کچھ کہتا ہے اس پر فیصلہ کن عمل کرتا ہے۔ گزشتہ روز کئے گئے بیلسٹک میزائل حملوں سے یہ ثابت ہو گیا کہ ایران کے لمبے ہاتھ کسی بھی مقام تک پہنچ سکتے ہیں۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ خطے اور مغربی ایشیا کا مستقبل بے بنیاد اور شناخت سے محروم حملہ آوروں اور جارحیت پسند نہیں اس خطے کے لیڈر اور اس کی مستند قومیں تشکیل دیں گی۔

دوسری جانب امریکی صدر صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ میزائل حملے کے بعد امریکا اسرائیل کی مکمل حمایت کر رہا ہے۔

پاکستان