اسٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا۔ جس کے تحت شرح سود ڈھائی فیصد کمی کے ساتھ 15 فیصد پر آ گئی ہے۔
اسٹیٹ بینک کے اعلامیے کے مطابق مرکزی بینک کی زری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں ملک کی مجموعی معاشی صورت حال پر تفصیلی غور کیا گیا۔
مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے پاکستان کے لئے نئے قرض پروگرام کی منظوری یر یقینی کیفیت میں کمی ہوئی ہے اور مجوزہ بیرونی رقوم کی آمد کے امکانات بہتر ہوئے ہیں۔
ملک میں اس وقت مہنگائی شرح میں اضافے کی رفتار میں کمی، عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں استحکام ، متوقع گیس ٹیرف اور پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی کو ایڈجسٹ نہیں کرنے کجی وجہ سے مہنگائی کم ہوئی ہے۔
زری پالیسی کمیٹی اب یہ توقع کرتی ہے کہ مالی سال 2024 کے لیے اوسط مہنگائی پچھلی پیش گوئی کی حد 11.5 سے 13.5 فیصد سے نمایاں طور پر کم رہے گی۔
معاشی سورت ھال اور اشاریوں کو مدظر رکھتے ہوئے پالیسی ریٹ کو 250 بیسز پوائنٹس کم کر کے 15 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
رواں برس 29 جولائی تک شرح سود ریکارڈ ساڑھے 20 فیصد تھی۔ جو اب کم ہوکر 15 فیصد پر آگئی ہے۔