اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر راغب نعیمی کا کہنا ہے کہ کسی نے وی پی این کو غیر شرعی یا ناجائز قرار نہیں دیا بلکہ ہمارے بیان میں ’نہیں‘ نہ لکھنے کی وجہ سے غلط فہمی پیدا ہوئی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر راغب نعیمی نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ جدید ذرائع ابلاغ پر پابندی مسائل کا حل نہیں، جائز مقاصد کے حصول کے لیے سوشل میڈیا کے استعمال کو آسان بنانا اسلامی حکومت کی ذمہ داری ہے۔
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا کہ آئین میں آزادی اظہار رائے کی مشروط اجازت ہے۔ اگر کسی کو مادر پدر آزادی چاہیے تو مشروط آزادی اظہار کو ختم کروا کر نئی ترمیم لے آئے۔
انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 19 کے تحت ہر شخص کو معلومات تک رسائی کا حق حاصل ہے تاہم اسے درست انداز میں اپنانا چاہیے۔کسی نے وی پی این کو غی شرعی یا ناجائز قرار نہیں دیا بلکہ ہمارے جاری کردہ بیان میں ٹائپنگ کی غلطی ہوئی اور ’نہیں‘ نہ لکھنے کے سبب غلط فہمی پیدا ہوئی۔ 30 نومبر تک وی پی این رجسٹر کرنے کا وقت دیا گیا ہے اس کے بعد سب کو رجسٹرڈ وی پی این استعمال کرنا چاہیے۔