اہم ترین

نیب کاعمران خان سے القادر ٹرسٹ کوملنے والے عطیات کا ریکارڈ طلب

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی انسداد دہشت گردی عدالت میں  پیشی کے بعد نیب کے دفتر میں حاضری، جہاں  ان سے القادر  یونیورسٹی کو ملنے والے عطیات کا ریکارڈ طلب کیا گیا۔  اس موقع پر سابق خاتون اول بھی عمران خان کے ہمراہ تھیں ، تاہم وہ نیب راولپنڈی کے دفتر کے باہر گاڑی میں بیٹھی رہیں۔

نیب کی جانب سے چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان کو  آج برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کی جانب سے 190 ملین پاؤنڈ کی پاکستان منتقلی  کے اسکینڈ ل کی تحقیقات کے لیے طلب کیا گیا تھا۔  جب کہ نو مئی کو نیب نے سابق وزیر اعظم کو اسی کیس میں حراست میں لیا تھا۔

 نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے عمران خان اس کیس میں باضابطہ طور پر شامل تفتیش کرلیا ہے۔ 

یہ بھی پڑھیئے : عمران خان کی گرفتاری پر نیب کا اہم بیان سامنے آگیا

ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے عمران خان سے 190ملین پاؤنڈ کے ریکارڈ سمیت برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی کے ساتھ کی گئی خط و کتابت  سے متعلق بیس سوالات پوچھے۔ جب کہ چیئر مین پی ٹی آئی سے القادر ٹرسٹ کے عطیہ کنندگان سمیت القادر یونیورسٹی کو ملنے والے عطیات کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا ہے۔

یہ بھی پڑھیئے : عمران خان اسلام آباد ہائی کورٹ سے گرفتار

ذرائع کے مطابق عمرا ن خان نے تحقیقاتی ٹیم کو بتایا ہے کہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی تک میری رسائی نہیں ہے، اور  القادر ٹرسٹ کا ریکارڈ پہلے ہی  نیب کے پاس موجود ہ  ہے جب کہ  190 ملین پاؤنڈز سے متعلق فیصلے کاریکارڈ کابینہ ڈیویژن کے پاس ہے۔

پاکستان