اہم ترین

بھارتی ریاست منی پور میں نسلی فسادات، ہلاکتوں کی تعداد 75 سے متجاوز

بھارت کی شمال مشرقی  ریاست منی پور میں  ہونے والے نسلی و گروہی  فسادات کا سلسلہ تاحال تھم نہیں سکا اور اب تک 75 افراد اپنی جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق کوکی زُو کمیونٹی کی فلا ح کے لیے کام کرنے والی یونائٹڈ پیپلز فرنٹ اینڈ کوکی نیشنل آرگنائزیشن نے ان نسلی فسادات میں معصوم اور بے گناہ قبائیلیوں کی ہلاکتوں پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہےکہ ا س کے خطے کی صورت حال پر برے اثرات مرتب ہوں گے۔

مذکورہ تنظیموں نے  بھارت کے یونین وزیر داخلہ اور مودی کے قریبی دوست امیت شاہ  کے متوقع دورے کے حوالے سے کہا ہے کہ معصوم کوکی ذو قبیلے کے لوگوں کے قتل عام سے نسلی کشیدگی بڑھ رہی ہے۔  اور انہیں مختلف ایجنسیوں کی شہہ پر مسلح جھتوں کی جانب سے نشانہ بنایا جارہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ریاست میں جاری نسلی کشیدگی میں سیکورٹی فورسز اور مختلف گروپوں میں تصادم اور فائرنگ کے نتیجے میں اب تک 75  افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

 ان فسادات کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب  3 مئی کو میٹائی برادری کے شیڈولڈ ٹرائب اسٹییٹس کےخلاف ہل تحصیل میں ” قبائلی یکجہتی مارچ” کا اہتمام کیا گیا۔

منی پور کے مختلف علاقوں میں کرفیو نافذ ہے جب کہ انٹرنیٹ اور موبائل سروس کی بندش میں 31 مئی تک توسیع کردی گئی ہے۔ حکام نے شرپسندوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کے احکامات صادر کردیے ہیں۔

منی پور کے وزیراعلیٰ بیرن سنگھ کا کہنا ہےکہ فورسز کے کریک ڈاؤن میں اب تک 40 سے زائد دہشت گرد ہلاک ہوچکے ہیں۔

پاکستان