وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ایک تقریب سے خطاب میں کہا ہے کہ ہماری کوشش تو یہی ہے کہ آنے والے بجٹ میں عوام کو ریلیف دیتے ہوئے مزید بوجھ نہ ڈالا جائے، لیکن بین الاقوامی مالیاتی فنڈ( آئی ایم ایف)کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی وجہ سے ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے گزشتہ دور حکومت میں پاکستان کو دنیا کی 24ویں بہترین معیشتوں کی صف میں کھڑ ا کردیا تھا، لیکن جب بھی پاکستان کے معاشی حالات بہتر ہونے لگتے ہیں تو کچھ کچھ غلط ہوجاتا ہے۔ اور پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی وجہ سے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ نویں جائزے کے لیے معاملات تقریبا ہوچکے ہیں۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ 1998ء میں ایٹمی دھماکوں کے بعد پاکستان پر بدترین اقتصادی پابندیاں عائد کی گئیں تھی، لیکن ہم اُس مشکل دور سے بھی نکل گئے تھے اور اس مشکل دور بھی جلد ہی نکل جائیں گے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ تین ماہ سے پیش گوئیاں کی جارہی ہیں کہ پاکستان دیوالیہ ہونے والا ہے۔ لیکن ایسا نہیں ہوا جس سے پاکستان اور بیرون ممالک ہمارے ناقدین کو سخت مایوسی ہوئی ہے۔ ہمیں مل کر ملک کو اس مشکل وقت سے باہر نکالنا ہے۔