لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے جج جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی نظربندی کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے انہیں رہا کردیا ہے۔ جب کہ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کو تین دن میں بیان حلفی جمع کرانے کا حکم بھی دیاگیا ہے۔
اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد شاہ محمود قریشی نے میڈیا کے نمائندوں سے گفت گو کرتے ہوئے کہا کہ ایک ماہ قید تنہائی میں گذرا، چیئر مین سے ملاقات کے بعد تفصیلی گفت گو کروں گا۔
پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہر غروب کے بعد طلوع ہے، اس تحریک کا حصہ ہوں جو خوددار پاکستان چاہتی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کا جھنڈا میرے ہاتھ میں ہے، جیلوں میں قید بے گناہ کارکنوں کی رہائی کے لیے قانونی جنگ لڑوں گا۔
دوران سماعت عدالت نے لا آفیسر سے پوچھا کہ کوئی بھی سیاسی لیڈر کسی سیاسی مجمع میں اپنے الفاظ پر قابو نہیں پاسکتا۔ اگر شاہ محمود قریشی کے خلاف کسی احتجاج کو لیڈ کرنے یا تقریر کرنے کاثبوت ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے۔ جس پر لا آفیسرنے معزز جج سے دو دن کا وقت مانگا۔
بعد ازاں عدالت نے نظربندی پٹیشن پر فیصلہ سناتے ہوئے انہیں فوری رہا کرنے کا حکم جاری کردیا۔ عدالتی فیصلے کے مطابق شاہ محمود قریشی آئین وقانون کے مطابق پرامن سیاسی سرگرمیاں، پرامن احتجاج اور خطاب کر سکیں گے جب کہ توڑ پھوڑ،جلاؤ گھیراؤ کے احتجاج سے دُور رہیں گے۔